ریلوے ڈویژنز میں بغیر ٹکٹ ٹرینوں میں سفر کرنے والوں کی شامت آگئی،حوصلہ شکنی کے لئے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل
لاہور، کاشتکاروں کیلئے اچھی خبر، پنجاب حکومت کا کھاد پر سبسڈی برقرار رکھنے کا فیصلہ
صوبائی وزیر صنعت و تجارت منظور وسان نے نئی پیشنگوئیاں کردیں
گوجرانوالہ،بے نظیر ڈیبٹ کارڈ سے رقم نکلواتے نوسرباز گرفتار‘متعدد کارڈ اور رقم برآمد ایف آئی آر درج
والدین سے برا سلوک کرنے والی اولاد کو جرمانہ ، قید کی سزا
وزیراعلیٰ سندھ کی صوبائی و زیر خزانہ پنجاب ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا سے ملاقات
چائلڈ پروٹیکشن بیورو پنجاب نے سندھ اور خیبرپختونخوا کے گمشدہ و لا پتہ بچوں کو بازیابی کے بعد والدین سے ملا دیا
لاہور،تعمیراتی کمپنی کے دفتر میں آگ لگنے سے 7افراد جھلس کر جاں بحق
سرفراز احمد زندگی کے بڑے صدمے سے دوچار ہو گئے
پاکستان میں پہلی بار بچوں کی فحش فلمیں بنانے والے مجرم کو قید اور جرمانے کی سزا سنا دی گئی
پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بچوں کی فحش ویڈیوز بنانے والے مجرم کو سخت سزا سنادی گئی
جرمنی نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارلحکومت ماننے سے انکار کر دیا
پی سی بی ویمنز ڈیپارٹمنٹل ٹی ٹوئنٹی کرکٹ چیمپئن شپ یکم مئی سے شروع ہوگی
محکمہ تعلیم نے اساتذہ کی انٹر ڈسٹرکٹ ٹرانسفر پوسٹنگ عارضی طورپر روک دی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12جنوری۔2017ء)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی منقسم پول سے 7فیصد فنڈز سی پیک سے متعلق منصوبوں کی سیکورٹی کے انتظامات اور فاٹا اور دیگر علاقوں کی ترقی کے لئے فنڈز مختص کرنے کی تجویز غیر آئینی ہے اور اس سے غلط روایت قائم ہو گی لہذا تمام صوبوں کو چاہئے کہ وہ مشترکہ طور پر اس تجویز کی مخالفت کریں ۔
انہوں نے بدھ کے روز پنجاب کی صوبائی وزیرخزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کے موقع پر این ایف سی سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کی منقسم پول سے تین فیصد فنڈ سی پیک سے متعلقہ منصوبوں کی سیکورٹی فورس کے لئے اور 4فیصد فنڈز فاٹا ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی ترقی کے لئے مختص کرنے کی تجویز غیر مناسب اور آئین کے منافی ہے۔انہوں نے کہاکہ منقسم پول صرف صوبوں کے مابین جمع شدہ فنڈز کی تقسیم کے لئے ہے واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے تجویز دی ہے کہ تمام صوبے منقسم پول سے سی پیک منصوبوں کی سیکیورٹی اور فاٹا ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی ترقی کے لئے مختص کردہ فنڈز مجموعی طور 7فیصد دیں ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ وفاقی حکومت پہلے ہی منقسم پول سے خیبر پختونخواہ میں امن و امان کی دیکھ بھال کے لئے ایک فیصد لے رہی ہے اور اب وہ مزید صوبوں کے لئے مختص فنڈ سے تین فیصد سی پیک منصوبوں کی سیکورٹی اور چار فیصد فاٹا ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی ترقی کے لئے لینے کی خواہاں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ تمام چار وں صوبوں کا منقسم پول میں حصہ57.5 فیصد ہے جبکہ باقی ماندہ 42.5 وفاقی حکومت کو جاتا ہے ۔ سندھ حکومت نے پہلے ہی 2ہزار سابق آرمی جوانوں پر مشتمل ایک فورس سی پیک منصوبوں اور ان کے ملازمین کی سیکورٹی کے لئے فراہم کئے ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ سندھ حکومت 2010-11 تا 2015-16 300 بلین روپے صوبے میں امن و امان کو بر قرار رکھنے پر خرچ کر چکی ہے ۔ وفاقی حکومت نے اس حوالے سے ایک پیسہ بھی نہیں دیا ہے اور اب وہ صوبوں کو کہہ رہے ہیں کہ وہ اپنے حصے سے اپنا فنڈز دیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ بلکل نا قابلِ قبول ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں پنجاب ، کے پی کے اور بلو چستان کی حکومتوں سے بھی درخواست کروں گا کہ وہ اس تجویز کی مخالفت کریں ۔ پنجاب کی صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث نے وزیر اعلیٰ سندھ کو یقین دلایا کہ وہ ان کے ساتھ تعاون کریں گی ۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاکہ صوبائی حکومتوں کو یہ حق ہونا چاہئے کہ وہ اشیاء پر سیلز ٹیکس جمع کر سکیں اور پھر اسے وفاقی حکومت کے پاس جمع کرائیں تاکہ اسے صوبوں کے مابین ان کے متفقہ حصے کے مطابق تقسیم کیا جاسکے۔ انہوں کہا کہ ہم نے اس حوالے سے اپنا کیس تیار کیا ہے اور پنجاب حکومت کو بھی چاہئے کہ وہ بھی اسی طرح کا کیس تیار کرے تاکہ اس پر آئندہ این ایف سی کے اجلاس میں فائٹ کی جا سکے ۔ پنجاب کی صوبائی وزیر خزانہ نے سندھ کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ سندھ حکومت کے ویلتھ ٹیکس کے حصے کی یکطرفہ کٹوتی غیر قانونی عمل ہے یہ کٹو تی خالصتاً مفروضے کی بنیا پر کی گئی ہے ۔ وفاقی حکومت کو یہ کٹوتی کرنے سے قبل سندھ حکومت کے ساتھ اعدادو شمار ریکنسائل کرلینے چاہئے تھے ۔ پنجاب کی صوبائی وزیر خزانہ نے کہاکہ سندھ حکومت کے تحفظات اور شکایات حقا ئق پر مبنی ہیں اور ہم سندھ حکومت کے ساتھ تعاون کریں گے انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے اٹھائے گئے مسئلے پر پنجاب حکومت بھی اس مسئلے کو اسی طرح اٹھائے گی ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ وہ ان ایشوز پر دیگر صوبوں کو بھی اعتماد میں لیں گےاُردو پوائنٹ دنیاکی سب سے بڑی اُردو ویب سائیٹ ہے، جو پچھلے 21 سال سے اُردو کی خدمت میں مصروف ہے۔ اُردو پوائنٹ کو مزید بہتر بنانے کیلئے اپنی آراء اور تجاویز سے ہمیں ضرور آگاہ کیجئے. مزید...
Site Links: Urdu News - Breaking News - English News - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Mobile Prices in Pakistan - PTV Sports - English to Urdu - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - Urdu Cooking Recipes
© 1997-2018, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com
Reproduction without proper consent is not allowed.
تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ اُردو پوائنٹ محفوظ ہیں۔
بغیر اجازت کسی قسم کی اشاعت ممنوع ہے