لاہور سے کراچی تک ڈبل ریلوے لائن کا منصوبہ مکمل،وزیراعلیٰ پنجاب نے لودھراں تا رائیونڈ ریلوے ڈبل ٹریک کا افتتاح کردیا ، چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور قومی منصوبہ ہے ،پاکستان کی تمام اکائیاں مستفیدہوں گی:شہبازشریف،سی پیک کے تحت اڑھائی ارب ڈالر پنجاب میں جبکہ سندھ میں 9 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری توانائی منصوبوں میں کی جا رہی ہے،بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بھی چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے تحت کئی منصوبے لگ رہے ہیں ، بین الاقوامی برادری میں پاکستان کو باوقار مقام دلا کر دم لیں گے،پاکستان کی خاطر ہر طرح کی قربانی دیں گے، میڈیا حکومت کی خامیوں کو سامنے ضرور لائے ،تاہم حکومت کے اچھے کاموں اور فلاحی پروگرام کو بھی بھرپور اجاگر کرے، وزیراعلیٰ پنجاب کا پریم نگر میں لودھراں سے رائیونڈ تک ریلوے کے ڈبل ٹریک کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب

اتوار 10 جنوری 2016 10:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10جنوری۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دور آمریت میں محنت کش اور غریب قوم کے وسائل بے دردی سے لوٹے گئے۔ کرپشن سے قومی معیشت متاثر ہوئی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) اقتدار میں آئی تو ریلوے سمیت دیگر قومی ادارے دکھ بھری داستان کا خلاصہ بنے ہوئے تھے اور عام آدمی کی ٹرانسپورٹ ریلوے دم توڑ چکی تھی۔

وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق اور ان کی ٹیم نے ریلوے کے نظام کو بہتر بنانے میں تاریخ ساز کام کیا ہے اور ان کی محنت، جدوجہد اور مسلسل کاوشوں کی بدولت گزشتہ اڑھائی سال میں ریلوے کے خسارے میں 10 ارب روپے کی کمی جبکہ ریلوے کے نظام میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ ڈیڑھ کروڑ مسافر جو ریلوے کے سفر کو خیرباد کہہ چکے تھے، دوبارہ ریلوے کے سسٹم میں آ چکے ہیں۔

(جاری ہے)

چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور قومی منصوبہ ہے جس سے پاکستان کی تمام اکائیاں مستفیدہوں گی۔ سی پیک کے تحت 36 ارب ڈالر توانائی کے منصوبوں پر صرف کئے جا رہے ہیں جوچین کی سرمایہ کاری ہے اوراس میں سے اڑھائی ارب ڈالر پنجاب میں توانائی کے منصوبوں پر جبکہ سندھ میں 9 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری توانائی کے منصوبوں میں کی جا رہی ہے۔ بلوچستان کے علاقے گوادر اور خیبرپختونخوا میں بھی توانائی کے منصوبے لگ رہے ہیں۔

نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈ میں پنجاب نے اپنے حصے سے سالانہ 11 ارب روپے دوسرے صوبوں کو دے کر یہ ایوارڈ منظور کرایااورپنجاب حکومت اس ضمن میں 55ارب روپے دیگر صوبوں کو دے چکی ہے۔ پرویز مشرف اپنی تمام طاقت اور آمریت کے باوجود نیشنل ایوارڈ کمیشن منظور نہ کرا سکا، یہ کارنامہ سیاستدانوں نے ہی سرانجام دیا اور پنجاب کی 55 ارب روپے کی قربانی رنگ لائی۔

پنجاب نے بڑا صوبہ ہوتے ہوئے یہ قربانی دے کر قومی یکجہتی کو مضبوط کیا۔ پاکستان ہم سب کا ہے اور ہمیں مل کر اسے ترقی دینا ہے۔ پاکستان کی ترقی کے سفر کو ملک کی تمام اکائیوں کو غلط فہمیوں کو دور کرکے مل کر طے کرنا ہے۔ پنجاب نے جس طرح نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈ کی منظوری میں اپنے حصے کی قربانی دی، اسی طرح آئندہ بھی پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور مضبوطی کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔

وزیراعظم نوازشریف کی قیاد ت میں پاکستان کو مسائل کے گرداب سے نکال کر ترقی و خوشحالی کی منزل سے ضرور ہمکنار کریں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار آج پریم نگر میں لودھراں سے رائے ونڈ تک ریلوے کے ڈبل ٹریک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔لودھراں سے رائیونڈ تک ریلوے کے ڈبل ٹریک کے افتتاح کے بعدلاہور سے کراچی تک ڈبل ریلوے لائن کا منصوبہ مکمل ہوگیا ہے ۔

وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق، پارلیمانی سیکرٹری ریلویز سید اشفاق حسین کرمانی، چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلویز جاوید انور،چےئرپرسن ریلویز پروین آغا، ریلویز کے حکام اور کارکنوں کی بڑی تعداد تقریب میں موجود تھی۔وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ریلوے کی تاریخ کا ایک ہم دن ہے جب لودھراں سے رائے ونڈ تک ریلوے ٹریک کو دو رویہ بنانے کے منصوبے کا افتتاح کیا گیا ہے۔

ریلوے ٹریک کو دو رویہ بنانے کے منصوبے کی تکمیل وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق اور ان کی ٹیم کی محنت کا ثمر ہے۔ وہ ریلوے جس کے بارے میں کہانیاں سننے کو ملتی تھیں۔ بعض اوقات خبر آتی تھی کہ ریل کئی گھنٹوں سے جنگل میں کھڑی ہے اور بعض اوقات باراتوں کے لیٹ ہونے اور شادیاں ریل کے اندر ہی ہونے کی خبریں سننے کو ملتی تھیں لیکن اب وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں اڑھائی سالوں میں ریلویز نے نمایاں ترقی کی ہے۔

اڑھائی سالوں میں ریلوے کا 37 ارب روپے کا خسارہ 10 ارب کم ہو کر 27 ارب رہ گیا ہے اور اس خسارے میں رواں برس مزید ساڑھے تین ارب روپے کی کمی لائی جا رہی ہے۔ وہ ریلوے جو ماضی کی دکھ بھری داستان کا خلاصہ پیش کر رہا تھا، اب اس میں انقلابی نوعیت کی تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں۔ ریلوے کے نظام میں بہتری پر وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق، ریلوے حکام اور ان کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے اور میں اس شاندار کامیابی پر انہیں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں۔

ریلوے نظام میں بہتری یقینا ان کی شفافیت، محنت اور مخلصانہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ میری میڈیا سے گزارش ہے کہ جہاں وہ حکومت کی خامیوں کو سامنے لاتا ہے وہاں حکومت کے اچھے کاموں کو بھی اجاگر کرے۔ میڈیا ہمارا احتساب ضرور کرے،حکومت پر تنقید کرنا اور اس کی خامیاں سامنے لانا میڈیا کا حق ہے تاہم وہ حکومت کے فلاحی پروگراموں کو بھی نمایاں جگہ دے۔

انہوں نے کہا کہ 2010 میں پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کرنا پڑا جس نے پاکستان بھر میں بے پناہ تباہی مچائی۔ پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور دیگر علاقوں میں کئی گھر تباہ ہوئے، ہزاروں ایکڑ فصلو ں کو نقصان پہنچا لیکن اس سیلاب کے دوران پوری قوم اور تمام اداروں نے مل کر کام کیا لیکن اس دوران بھی میڈیا نے کہا کہ سیاستدان میدان عمل سے غائب ہیں۔

میں نے جنوبی پنجاب میں سیلاب کے پانیوں میں گھرے عوام کی دن رات مدد کی لیکن میرے اس عمل کو بھی بعض لوگوں نے ہدف تنقید بنایا۔ یہ عوام کی خدمت کا ہی نتیجہ تھا کہ وزیراعظم نوازشریف کی قیاد ت میں جنوبی پنجاب کے عوام نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے منصوبوں کیلئے چین نے 46 ارب ڈالر کا پیکیج دیا ہے جس میں سے 36 ارب ڈالرکے بجلی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری ہورہی ہے اوریہ قرض نہیں ہے۔

پنجاب میں اڑھائی ارب ڈالر ساہیوال میں کول پاو رپلانٹس اور بہاولپور میں سولر پاور پلانٹس پر خرچ کئے جا رہے ہیں جبکہ سندھ میں 9 ارب ڈالر توانائی کے منصوبوں پر لگائے جا رہے ہیں۔ سندھ پاکستان کا اہم صوبہ ہے اور اگر یہاں 9 کی بجائے 18 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بھی ہو تو ہمیں بے حد خوشی ہوگی۔ سی پیک کے تحت گوادر اور خیبرپختونخواہ میں بھی منصوبے لگائے جا رہے ہیں۔

لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کے منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بعض عناصر اس منصوبے پر تنقید کر رہے ہیں کہ اس منصوبے سے تو صرف لاہور کے عوام کو فائدہ ہوگا تو وفاق اس کیلئے وسائل کیوں فراہم کر رہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پنجاب حکومت نے منصوبے کیلئے چین سے نہایت آسان شرائط پر قرض حاصل کیا ہے اوریہ قرض 2.4فیصد پر لیاگیا ہے،دنیا میں کونسا ایسا ملک ہے جو کہ اتنی نرم شرائط پر قرض دے۔

انہوں نے کہا کہ قرض کی پہلی قسط 7سال بعد ادا کرنی ہے جبکہ مجموعی مدت 20برس ہے ۔انہوں نے کہا کہ غیر ملکی قرض کے حصول کے سلسلے میں وفاقی حکومت کی ساورن گارنٹی پر بھی تنقید کی جاتی ہے حالانکہ پاکستان کے آئین کے مطابق صوبوں کے تمام خارجی قرضہ جات کیلئے وفاقی حکومت کو ہی ساورن گارنٹی دینا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا میڈیا آزاد اور طاقتور ہے، اسے غلط فہمیوں میں پڑنے کی بجائے قومی یکجہتی اور تعاون کو فروغ دینے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہے۔

چاروں صوبوں میں یکجہتی سے ہی پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا سفر کامیابی سے طے کر سکتا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں محنت، محنت اور صرف محنت کے ذریعے پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کریں گے اور بین الاقوامی برادری میں اسے باوقار مقام دلا کر دم لیں گے اورپاکستان کی خاطر ہر طرح کی قربانی دیں گے۔ وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن ریلوے کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

بالآخر ہم طویل انتظار کے بعد کراچی لاہور ریلوے ٹریک کو دو رویہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اگراس منصوبے پر جنگی بنیادوں پر کام نہ کیا جاتا تو شاید کئی سال ہمیں اور انتظار کرنا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف میرے لیڈر ہیں جن سے میں نے سیاسی زندگی میں بہت کچھ سیکھا ہے۔ شہبازشریف نے گڈگورننس اور شفافیت کا وژن متعارف کرایا ہے۔

وہ پنجاب کی تعمیر و ترقی کے معمار ہیں۔ انہوں نے صوبے میں میرٹ پالیسی کو فروغ دیا ہے۔ ان کے وژن پر عمل پیرا ہو کر ہی ہمیں آج ریلوے کے نظام کو بہتر بنانے میں کامیابی ملی ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کی سربراہی میں ہم نے ریلوے کے نظام کو درست سمت میں ڈال دیا ہے۔ ریلوے کی ترقی میں وفاقی حکومت کا تعاون لائق تحسین ہے۔ ریلوے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے سوچ کو تبدیل کیا گیا ہے۔

ہمارے کام میں وفاقی حکومت کی عدم مداخلت رہی ہے۔ ریلوے کی بہتری کے حوالے سے تمام فیصلے بورڈ کرتا ہے جبکہ آپریشنل امور ریلویز ہیڈکوارٹر میں طے کئے جا تے ہیں۔ اداروں کو مضبوط بنانے کا یہی ایک راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ریلوے اپنے اہداف حاصل کر رہا ہے ۔ ریلوے میں میرٹ کو فروغ دیا گیا ہے اور اس ادارے کو سیاست سے پاک کر دیا گیا ہے اور اس بات کا کریڈٹ بھی شہبازشریف کو جاتا ہے جن کے وژن کو اپنا کر یہ اقدامات کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور سے پورے پاکستان کو فائدہ ہوگا۔اس قومی منصوبے کو متنازعہ بنانے کی کوشش کرنے والے قوم کی خدمت نہیں کر رہے۔ قومی اہمیت کے اس منصوبے میں تمام سیاسی جماعتوں کو حکومت کے ساتھ تعاون کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں پاکستان سے غریب، جہالت اور بیروزگاری کے اندھیرے دور ہوں گے۔

پاکستان ترقی کرے گا، ملک کے تمام ادارے مضبوط ہوں گے اور اپنی آنے والی نسلو ں کو چمکتا، دمکتا اور خوشحال پاکستان دیں گے۔ سیکرٹری ریلوے پروین آغا نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے ریلوے ٹریک کو ڈبل کرنے کے منصوبے پر روشنی ڈالی۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف اور وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے لودھراں سے رائے ونڈ تک ریلوے کے دو رویہ ٹریک کا افتتاح کیا۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف اوروفاقی وزیرریلویز خواجہ سعد رفیق نے پریم نگر سٹیشن کی نئی عمارت کاافتتاح بھی کیا اورلودھراں تا رائیونڈ دورویہ ٹریک کا معائنہ کیا۔