وزیراعظم نے غربت کی سطح سے نیچے زندگی گزارنے والوں کو 2015ء کے آخری دن قومی صحت پروگرام کی صورت میں نئے سال کا تحفہ دیا ، 2015ء میں ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام پیدا ہوا ، بین الاقوامی تعلقات اور امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ،بجلی اور مواصلات کے نظام میں بہتری کیلئے اقدامات کئے گئے، 2016ء میں بھی ان اقدامات پر عملدرآمد جاری رکھیں گے، ہم نے جمہوریت کو مستحکم کیا ، معیشت ترقی کی راہ پر گامزن اورامن و امان کی صورتحال میں مزید بہتری آئی،وفاقی وزیر اطلاعات کی وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس

ہفتہ 2 جنوری 2016 09:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ 2015ء سیاسی استحکام کا سال رہا، ہم نے صبر، برداشت اور بردباری سے انتشار کی کوششیں ناکام بنا دیں، 2015ء میں تعلیم اور صحت کی سہولیات کی بہتری، توانائی بحران کے خاتمے اور معیشت کے استحکام کیلئے اقدامات کئے ہیں جبکہ سماجی شعبے کی ترقی سمیت میگا پراجیکٹس بھی شروع کئے گئے ہیں۔

جمعہ کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، کوآرڈینیشن اینڈ ریگولیشنز سائرہ افضل تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ تمام پاکستانیوں کو نیا سال مبارک ہو۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ 2016ء تمام پاکستانیوں اور انسانیت کیلئے امن اور خوشیوں کا سال ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2015ء کے آخری دن وزیراعظم نے غربت کی سطح سے نیچے زندگی گزارنے والوں کو قومی صحت پروگرام کا آغاز کر کے نئے سال کا تحفہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تحفہ ان پاکستانیوں کیلئے ہے جو اپنے علاج کی استطاعت نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 2013ء کے اپنے منشور میں پاکستانی عوام کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، یہ اقدام اس وعدے پر عملدرآمد کی جانب اہم قدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے منشور میں وعدہ کیا تھا کہ ملک بھر میں نجی شعبہ کے تعاون سے قومی ہیلتھ پروگرام وضع کیا جائے گا جس کے ذریعے غریب ترین لوگوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے طریقہ کار پر عمل کیا جائے گا جبکہ لوگوں کو سستے علاج کی سہولیات فراہم کی جائیں گی اور ان کو ڈیڑھ لاکھ روپے امداد فراہم کی جائے گی تاہم ہم نے اپنے منشور پر عمل کرتے ہوئے اس سے بڑھ کر کام کیا ہے۔

قومی ہیلتھ پروگرام کے تحت غریب لوگوں کو مفت علاج فراہم کیا جائے گا جبکہ مستحق مریض کے خاندان کو 3 لاکھ روپے مالی مدد فراہم کی جائے گی ۔ ہم چاہتے ہیں کہ کسی فرد کا علاج ادھورا نہ رہے۔ ہم نے 2015ء میں لوگوں کو مفت علاج کی سہولت فراہم کی ہے جبکہ سرکاری سکولوں کے بچوں کی تعلیم و تربیت کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں جس کیلئے اسلام آباد کے سکولوں کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے، ہم نے عوام کیلئے میٹرو بس سروس شروع کی ہے جس میں یہ لوگ باعزت طریقے سے سفر کر سکتے ہیں، خواتین اپنے دفاتر جا سکتی ہیں جبکہ نوجوان بچے اور بڑے اپنے سکولوں، کالجوں اور دفاتر اس ٹرانسپورٹ کے ذریعے باعزت طریقے سے سفر کر کے پہنچ سکتے ہیں۔

ہم اپنے لوگوں کا معیار زندگی بلند کرنا چاہتے ہیں۔ ہم لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کیلئے ملک کی آمدنی میں اضافہ کر رہے ہیں، ہم نے بجلی اور مواصلات کے نظام میں بہتری لانے کیلئے اقدامات کئے ہیں۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے ملک کی مجموعی آمدنی میں اضافہ ہو گا۔ لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہو گا، یہ وزیراعظم کا وژن اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کا فلسفہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سوشل سیکٹر پر توجہ دینے کے علاوہ میگا پراجیکٹس بھی شروع کئے ہیں۔ 2015ء سیاسی استحکام کا سال تھا، اس سے پہلے سیاسی انتشار پھیلانے کی کوششیں ناکام رہیں۔ ہم نے صبر و تحمل اور بردباری سے ان کوششوں کو ناکام بنا دیا۔ ہم نے معیشت کو پاؤں پر کھڑا کر دیا۔ 2015ء میں ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام پیدا ہوا ہے۔ بین الاقوامی تعلقات اور امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔

ہم نے جمہوری نظام کو مزید مستحکم کیا ہے۔ ہم ان اقدامات پر 2016ء میں بھی عملدرآمد جاری رکھیں گے اور امید ہے کہ 2016ء میں ملک میں جمہوریت مزید مستحکم ہو گی، ملک کی معیشت ترقی کرے گی ، امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئے گی، خطے میں امن و استحکام سے پاکستان کے لوگوں کو تحفظ اور خوشحالی میسر آئے گی۔ قومی صحت کارڈ پر ذاتی تشہیر کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ایک عہدہ ہے یہ ذاتی تشہیر نہیں ہے۔

قومی صحت کارڈ پر وزیراعظم کی تصویر لگانے کا مقصد یہ ہے کہ تمام ادارے اس کی اہمیت کو سمجھیں اور اسے اہمیت دیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے خامیوں کو دور کیا جائے گا تاہم قومی ہیلتھ پروگرام کے تحت لوگوں کو علاج معالجے کیلئے ہسپتال کے انتخاب کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔