خوشحال پاکستان اسکیم،نیب نے نوازشریف کیخلاف عدم ثبوت پر انکوائری بند کردی، چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الہی کے خلاف بھی عدم ثبوت کی بنا پر تحقیقات بند کرنے کا فیصلہ،

(ن)لیگ کے رہنما امیر مقام کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام پر انکوائری کی منظوری، نے سابق چیئرمین این آئی سی ایل ایاز خان نیازی، فاٹا ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ کے افسران اور اہلکاروں کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی گئی ہے، نیب اعلا میہ

بدھ 20 جون 2018 18:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 20 جون 2018ء) قومی احتساب بیورو نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف خوشحال پاکستان اسکیم میں عدم ثبوت کی بنا پر انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی۔بد ھ کو قومی احتساب بیورو (نیب)کے چیئرمین جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں مختلف شخصیات کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی جب کہ کچھ انکوائریاں بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق نواز شریف کے خلاف خوشحال پاکستان اسکیم میں عدم ثبوت کی بنیاد پر انکوائری بند کرنے کی منظوری دی گئی جب کہ چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الہی کے خلاف بھی عدم ثبوت کی بنا پر تحقیقات بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

اعلامیے کے مطابق مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر)محمد صفدر کے خلاف مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں انکوائری کی منظوری دی گئی جب کہ (ن)لیگ کے رہنما اور سابق مشیر وزیراعظم امیر مقام کیخلاف بھی آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام پر انکوائری کی منظوری دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ سابق چیئرمین این آئی سی ایل ایاز خان نیازی، فاٹا ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ کے افسران اور اہلکاروں کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی گئی ہے، ملزمان پر پربدعنوانی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کا الزام ہے۔ایگزیکٹو بورڈ نے سابق ممبر صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا ملک قاسم، سابق سیکریٹری ریونیو سندھ گل حسن چنا اور عبدالرزاق قریشی کے خلاف انکوائری کی بھی منظوری دی۔

اعلامیے کے مطابق آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں سابق چیف فنانشل آفیسر پنجاب پاور ڈویلیپمنٹ کمپنی اکرام نوید کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی جب کہ وائس چانسلر سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی ٹنڈو جام ڈاکٹر مجیب الدین میمن کے خلاف انکوائری ہوگی۔چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ بدعنوانی ایک کینسر ہے جسے جڑ سے اکھاڑنا انتہائی ضروری ہے جب کہ نیب صرف اور صرف قانون اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر کاروائی کرتا ہے۔