عیدکے موقع پر مرد و خواتین کے اکٹھے نماز پڑھنے کی تصاویر وائرل

سوشل میڈیا صارفین نے خوب آڑے ہاتھوں لے لیا

پیر 18 جون 2018 15:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 18 جون 2018ء): اسلام میں مرد و عورت کے معاملے میں کچھ خاص فرق رکھا گیا ہے جسے ملحوظ خاطر رکھنا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے لیکن حال ہی میں سوشل میڈیا پر کچھ تصاویر وائرل ہوئی جن میں مرد و خواتین کو ایک ساتھ عید الفطر کی نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ تصاویر مبینہ طور پر کراچی پریس کلب کے باہر ادا کی جانے والی عید الفطر کی نماز کی ہیں ، جہاں مرد و خواتین نے اکٹھے ہی عید الفطر کی نماز کی ادائیگی کی۔

سوشل میڈیا پر تصاویر آتے ہی سوشل میڈیا صارفین میں غم و غصہ پھیل گیا۔ سوشل میڈیا صارفین نے ایک ساتھ نماز عید کی ادائیگی کرنے والے مرد و خواتین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لبرل ہونا اور آزاد خیال ہونا ایک الگ بات ہے لیکن اس طرح سے دین و مذہب کا مذاق اُڑایا جانا ناقابل قبول ہے۔

(جاری ہے)

کراچی پریس کلب کے باہر مرد و خواتین کی ایک ساتھ نماز عید کی ادائیگی قابل مذمت ہے ، ایسے لوگوں کو چاہئیے کہ لبرل ہونے کے نام پر دین و مذہب کا مذاق نہ اُڑائیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر کی نماز جنازہ میں خواتین کی شرکت نے بھی ایک نئی بحث کو جنم دیا تھا۔ عاصمہ جہانگیر کو بیدیاں روڈ پر ان کے فارم ہاؤس میں سپُرد خاک کیا گیا۔ سینئیر قانون دان عاصمہ جہانگیر کی نماز جنازہ میں جہاں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی وہیں خواتین بھی نماز جنازہ پڑھتی نظر آئیں، خواتین نے عاصمہ جہانگیر کی نماز جنازہ میں حصہ لیا اور ان کے لیے دعائے مغفرت بھی کی۔

تاہم سوشل میڈیا صارفین نے خواتین کے نماز جنازہ میں شریک ہونے پر ایک نئی بحث چھیڑی اور نماز جنازہ میں خواتین کی شرکت پر کافی غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔بعد ازاں معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر کی نمازہ جنازہ پڑھانے والے فاروق حیدر مودودی، عاصمہ جہانگیر کی بہنوں اور دیگر کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مقدمہ گلبرگ پولیس اسٹیشن میں سیکشن 295 اے کے تحت درج کروایا گیا۔ مقدمہ ایک ایڈووکیٹ نے درج کروایا جس میں موقف اختیار کیاگیا کہ عاصمہ جہانگیر کی نماز جنازہ میں مرد اور خواتین شامل تھیں ، مردوں اور خواتین نے ایک ساتھ عاصمہ جہانگیر کی نماز جنازہ ادا کی جو اسلامی اقدار کی توہین ہے۔