کوئی قانون پرویز مشرف کے خلاف ٹرائل کو نہیں روک سکتا، نواز شریف

پرویز مشرف کی ٹرائل سے جان نہیں چھوٹ سکتی، ایک وزیراعظم ستر، ستر پیشیاں بھگت رہا ہے اور ڈکٹیٹرمفرورہے، نگران وزیراعظم کا نام کیوں فائنل نہیں ہوا، اگراتفاق رائے نہ ہوا تو معاملہ پارلیمنٹ میں جائے گا، عمران خان نے پارلیمنٹ کیلئے لعنت کا لفظ استعمال کیا، جس پرلعنت بھیجی اسی کی مراعات سے فائدہ اٹھایا، اگرغیرپارلیمانی نہیں تواسے ہی کہتے ہیں کہ عمران خان تھوک کرچاٹ رہے ہیں سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو

جمعہ 25 مئی 2018 17:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 25 مئی 2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان نے پارلیمنٹ کے لیے لعنت کا لفظ استعمال کیا، جس پرلعنت بھیجی اسی کی مراعات سے فائدہ اٹھایا، اگرغیرپارلیمانی نہیں تواسے ہی کہتے ہیں کہ عمران خان تھوک کرچاٹ رہے ہیں، پرویز مشرف کا ٹرائل ایک نہ ایک دن حتمی انجام تک پہنچنا ہے، کوئی قانون ٹرائل کو نہیں روک سکتا، ایک وزیراعظم ستر، ستر پیشیاں بھگت رہا ہے اور ڈکٹیٹرمفرورہے، نگران وزیراعظم کا نام کیوں فائنل نہیں ہوا، اگراتفاق رائے نہ ہوا تو معاملہ پارلیمنٹ میں جائے گا۔

جمعہ کو ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے موقع پر احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ پرویز مشرف کی ٹرائل سے جان نہیں چھوٹ سکتی، آج یا 6 ماہ بعد لیکن مشرف ٹرائل انجام تک پہنچے گا۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم نے کہا کہ مشرف ٹرائل اوپن اینڈ شٹ کیس ہے اسی لیے موصوف پاکستان نہیں آرہے تاہم اس طرح کے مقدمے واپس ہو ہی نہیں سکتے، یہ سنگین غداری کیس ہے جب کہ ایک وزیراعظم 70،70 پیشیاں بھگت رہا ہے اور ڈکٹیٹر مفرور ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ پرویز مشرف مکے دکھاتا تھا اور کہتا تھا یہ ہے طاقت، انہوں نے 12 مئی 2007 کو اسلام آباد جلسے میں کراچی میں آزمائی گئی طاقت کا اظہار کیا اور پارلیمنٹ آئے تو آخر میں مکا لہرایا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ کہاں گیا وہ مکا، بزدلی سے جو باہر بیٹھا ہے بہتر ہے وہ مکا اپنے منہ پر مارتا۔چیئرمین تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ عمران خان نے پارلیمنٹ کے لیے لعنت کا لفظ استعمال کیا، جس کو لعنت بھیج رہے ہیں، جس سے پورا فائدہ اٹھایا اگر یہ غیر پارلیمانی نہیں ہے تو اسے کہتے ہیں "تھوک کر چاٹ" رہے ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ عمران خان پارلیمان سے متعلق اپنے الفاظ اور عمل کی وضاحت خود دیں گے۔نگراں وزیراعظم کے نام پر نوازشریف نے کہا کہ نگران وزیراعظم کا نام کیوں فائنل نہیں ہوا، اگراتفاق رائے نہ ہوا تو معاملہ پارلیمنٹ میں جائے گا۔ صحافی کی جانب سے نوازشریف سے پوچھا گیا کہ فاٹا کا انضمام ہو گیا کیا اس سے آپ کے اتحادی ناراض تونہیں، جس پرمیرا خیال ہے جو سوال ہورہے ہیں اسی میں رہیں۔