پاکستان تحریک انصاف نے عام انتخابات میں امیدواروں کو ٹکٹیں جاری کرنے کے لیے اہم قدم اٹھا لیا

پاکستان تحریک انصاف نے ٹکٹیں جاری کرنے سے پہلے امیدواروں کے حلقوں میں خفیہ سروے کروائے جا رہے ہیں

پیر 21 مئی 2018 22:55

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 21 مئی 2018ء):پاکستان تحریک انصاف نے عام انتخابات میں امیدواروں کو ٹکٹیں جاری کرنے کے لیے اہم قدم اٹھا لیا۔ پاکستان تحریک انصاف نے ٹکٹیں جاری کرنے سے پہلے امیدواروں کے حلقوں میں خفیہ سروے کروائے جا رہے ہیں جنکے نتائج کی بنیاد پر امیدواروں کو ٹکٹیں جاری کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ ایک سال کے اندر اندر تحریک انصاف نے جس طرح سے پاکستانی سیاست میں قدم جمائے ہیں اور اپنی سیاسی ساکھ کو مضبوط کیا ہے اس کی پاکستان کی سیاسی تاریخ میں کم ہی مثال ملتی ہے۔پانامہ لیکس کیس سے شروع ہونے والی پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی فتوحات کا شروع ہونے والا سفر کہیں بھی تھمتا ہوا دکھائی نہیں دیتا۔

(جاری ہے)

اس دوران جس طرح عمران خان کے سیاسی لہجے اور طرز عمل میں پختگی آئی ہے وہ بھی قابل ذکر ہے۔

ایک جانب تحریک انصاف کی مضبوط ہوتی ہوئی سیاسی پوزیشن تو دوسری جانب اسکی حریف جماعتوں کی گرتی ہوئی ساکھ نے تحریک انصاف کو پاکستانی سیاست کی چوٹی کی جماعت بنا دیا ہے۔گزشتہ ایک سال میں پاکستان تحریک انصاف میں دیگر جماعتوں بالخصوص مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے بڑے بڑے ناموں نے شمولیت اختیار کی ہے جن میں رضا حیات، ندیم افضل چن،فردوس عاشق اعوان اور بڑے بڑے انتخابات جیتنے والے نام شامل ہیں۔

تاہم اتنے مضبوط انتخابی امیدواروں کی ساتھ حاصل کرنے کے باوجود تحریک انصاف نے پاکستان تحریک انصاف نے عام انتخابات میں امیدواروں کو ٹکٹیں جاری کرنے کے لیے اہم قدم اٹھا لیا۔پاکستان تحریک انصاف نے ٹکٹیں جاری کرنے سے پہلے امیدواروں کے حلقوں میں خفیہ سروے کروائے جا رہے ہیں۔جن کے نتائج کی بنیاد پر کمیٹی امیدواروں کے انٹرویوز کرے گی اور اس کے بعد سروے کے نتائج اور انٹرویوز کی بنیاد پر عمران خان کو ہر حلقے سے 3،3 امیدواروں کے نام بھیجے جائیں گے جس کا حتمی فیصلہ عمران خان کریں گے۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف انتخابات جیتنے والے امیدواروں کو ترجیح دے گی جبکہ دوسرے نمبر پر ان لوگوں کو ترجیح دی جائے گی جو کم مارجن سے ہارے ہوں۔تاہم یہ فیصلہ کر لیا گیا ہے کہ گزشتہ انتخابات میں کی جانے والی غلطیوں کو مزید دہرایا نہ جائے۔