باکمال ائیر لائن کی انتظامیہ کے سیاہ کرتوت سامنے آ گئے

پی آئی اے کے افسران نے من پسند ائیر ہوسٹس کو نوازنے کے لیے قوانین کا جنازہ نکال دیا،ائیر ہوسٹس کو خلاف ضابطہ 10 دن کے لیے مہنگے ترین ہوٹلوں میں ٹھہرایا گیا

پیر 21 مئی 2018 22:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 21 مئی 2018ء):باکمال ائیر لائن کی انتظامیہ کے سیاہ کرتوت سامنے آ گئے ۔ پی آئی اے کے افسران نے من پسند ائیر ہوسٹس کو نوازنے کے لیے قوانین کا جنازہ نکال دیا،ائیر ہوسٹس کو خلاف ضابطہ 10 دن کے لیے مہنگے ترین ہوٹلوں میں ٹھہرایا گیا۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کا شمار کبھی دنیا کی بہترین فضائی کمپنیوں میں ہوتا تھا ۔

ہماری قومی ائیر لائن نے نہ صرف دنیا کی فضاوں پر راج کیا بلکہ بہت سی معروف فضائی کمپنیوں نے پی آئی اے کے ماڈل کو اپنا تے ہوئے اپنا وجود قائم کیا اور آج انکو دنیا کی بہترین فضائی کمپنیاں ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ایک جانب پی آئی اے نے عروج کا یہ زمانہ دیکھا ہے اور آج پی آئی اے کی زبوں حالی زبان زد عام ہے۔

(جاری ہے)

ماضی قریب میں پی آئی اے کو ٹریک پر واپس لانے کے لیے کچھ اصلاحات متعارف کروائی گئی ہیں تاہم ابھی پی آئی اے کو اپنی ساکھ بحال کرنے میں ایک لمبا عرصہ درکار ہے۔

مالی خسارے اور بد انتظامی کی کہانیاں ایک طرف ،باکمال ائیر لائن کی انتظامیہ کے کمالات بھی کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔باکمال ائیر لائن کی انتظامیہ کے سیاہ کرتوت سامنے آ گئے ۔ پی آئی اے کے افسران نے من پسند ائیر ہوسٹس کو نوازنے کے لیے قوانین کا جنازہ نکا دیا،ائیر ہوسٹس کو خلاف ضاطہ 10 دن کے لیے مہنگے ترین ہوٹلوں میں ٹھہرایا گی۔دونوں ائیر ہوسٹس کو سپیشل ڈیوٹی پر کراچی سے اسلام آباد لایا گیا اور انکو مہنگے ترین ہوٹلوں میں ٹھہرایا گیا۔

ایک ائیر ہوسٹس کو سی ای او پی آئی اے مشرف رسول کے اسٹاف افسر کے کہنے پر مہنگی قیام گاہ مہیا کی گئی جبکہ دوسری ائیر ہوسٹس سی او او قادر قریشی کی چہیتی ہے۔سمرین فرحت اور افضال سرکاری خرچے پر موجیں کرتی رہیں۔میڈیا پر اس معاملے پر خبریں چلنے کے باوجود پی آئی اے انتظایہ نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے جو ایک مشکوک انداز ہے۔