شریف خاندان کیخلاف نیب کیسز، فیصلہ کر لیا گیا

ایوان فیلڈ ریفرنس کے سلسلے میں احتساب عدالت نے نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے بیانات ریکارڈ کرنے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے اپنا بیان مکمل کرلیا ،ْخواجہ حارث (کل)واجد ضیاء پر جرح شروع کرینگے

منگل 15 مئی 2018 18:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 15 مئی 2018ء)اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے بیانات ریکارڈ کرنے سے متعلق نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ منگل کو احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کے دوران نیب پروسیکیوٹرسردار مظفر نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف،مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کا بیان ریکارڈ کرنے کی استدعا کی تھی، نیب پروسیکیوٹر کا موقف تھا کہ قانون کے مطابق تمام گواہوں کے بیانات قلمبند ہونے کے بعد ملزمان کے بیانات کا مرحلہ آتا ہے،یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اس وقت ملزمان کے بیانات نہیں ہوسکتے۔

جس پر سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث کا موقف تھا کہ ایک ریفرنس میں ملزمان کے بیانات پہلے قلمبند کیے جائیں گے تو کوئی فائدہ نہیں ہوگاہم اس بات پر فوکس کررہے ہیں کہ کیس سے توجہ نہ ہٹے اور کارروائی بھی چلتی رہے کیونکہ ان ریفرنس میں فیصلہ تو ایک ہی دفعہ آئے گا۔

(جاری ہے)

بعد ازاں عدالت نے سردار مظفر اور خواجہ حارث کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

دوسری جانب العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے اپنا بیان مکمل کرلیا۔ انہوں نے بتایا کہ دستیاب شواہد کی روشنی میں اخذ کیا کہ نوازشریف ہل میٹل کے حقیقی بینفشری، حسین نواز ان کے بے نامی دار ہیں۔واجد ضیا نے احتساب عدالت کو بتایا کہ ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ نے 2010 سے 2017 کے دوران 9.9 ملین ڈالر کا منافع کمایا ، 2010 سے 2015 کے درمیان ہل میٹل اور حسین نواز کی طرف سے 8.9 ملین ڈالر نواز شریف کو بھجوائے گئے، بینک ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ حسین نواز نے 88 فیصد منافع نوازشریف کو بھجوایا۔

جن برسوں میں کمپنی نقصان میں تھی تب بھی رقوم نوازشریف کو بھجوائی گئیں۔جے آئی ٹی سربراہ کا کہنا تھا کہ 2010 میں ہل میٹل نے 588000 ڈالر منافع حاصل کیا جس میں سے 5.1 ملین ڈالر نوازشریف کو بھجوائے گئے ،ْ2015 میں کمپنی 1.5 ملین ڈالر نقصان میں تھی پھر بھی نوازشریف کو 2.1 ملین ڈالر بھیجے گئے۔ نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث بدھ کو واجد ضیا پر جرح شروع کریںگے