زندگی میں ایسا بھی ہوتاہے ،ْاستثنیٰ درخواست سے متعلق سوال پرنواز شریف کاجواب

کبھی کبھی ساری مشکلات ایک ساتھ ہی آجاتی ہیں ،ْبڑے بڑے مجرم آرام سے بیٹھے ہیں، کوئی باہر بیٹھا ہوا ہے اور کوئی ملک میں بیٹھا ہے ،ْ نہیں کہہ سکتے کہ میں یہاں بیکار آیا ہوں ،ْمیڈیا سے گفتگو عدالت کے فیصلے کی پابندی کروں گا ،ْ حاضری سے استثنیٰ نہیں ملتا تو مجھے پرسوں یہاں سے جانا پڑیگا

جمعہ 20 اپریل 2018 23:46

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 20 اپریل 2018ء)سابق وزیراعظم نواز شریف نے احتساب عدالت سے استثنیٰ کی درخواست مسترد ہونے پر کہا ہے کہ زندگی میں ایسا بھی ہوتا ہے۔ صحافیوں کی جانب سے استثنیٰ کی درخواست مسترد ہونے سے متعلق سوال پر سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ زندگی میں ایسا بھی ہوتا ہے اور اسی کو زندگی کے اتار چڑھاؤ کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کبھی کبھی ساری مشکلات ایک ساتھ ہی آجاتی ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ساری دنیا جانتی ہے بڑے بڑے مجرم آرام سے بیٹھے ہیں، کوئی باہر بیٹھا ہوا ہے اور کوئی ملک میں بیٹھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسا شخص جس نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی اسے وزارت عظمیٰ سے فارغ کیا گیا ،ْبیٹے سے تنخواہ نہ لینے والا پارٹی صدارت سے بھی فارغ اور تاحیات نااہل ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ میں یہاں بیکار آیا ہوں، میں ایئرپورٹ سے سیدھا اپنی بیگم کی مزاج پرسی کیلئے ہسپتال آیا ہوں۔عدالت کے فیصلے کی پابندی کروں گا اور حاضری سے استثنیٰ نہیں ملتا تو مجھے پرسوں یہاں سے جانا پڑیگا۔عدالتوں میں 18 لاکھ مقدمات پڑے ہیں اور یہ چھوٹی تعداد نہیں ہے، لوگ عدالتوں میں دھکے کھا رہے ہیں اور رٴْل رہے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔نواز شریف نے کہا کہ ڈاکٹر سے اجازت کے بعد کلثوم نواز کو ویک اینڈ پر گھر لے جا رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر بیگم کلثوم نواز کے جسم میں کینسر دوبارہ پھیلا تو ان کی سرجری کرنی پڑیگی۔