ملک کو درپیش مشکلات جھوٹی گواہیوں کا نتیجہ ہیں، عدالتوں میں پیش ہوکر گواہان روز خدا کا قہر مانگتے ہیں،سپریم کورٹ

بدھ 18 اپریل 2018 21:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 18 اپریل 2018ء)سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ ملک کو درپیش مشکلات جھوٹی گواہیوں کا نتیجہ ہیں، عدالتوں میں پیش ہوکر گواہان روز خدا کا قہر مانگتے ہیں،یہ ریمارکس جسٹس آصف سعید کھوسہ نے قتل کے ملزم کی بریت کیخلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران دیئے ہیں جبکہ عدالت نے قتل کے ملزم دلدار کی بریت کیخلاف اپیل بھی مسترد کر دی ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز قتل کیس کے ملزم دلدار کی بریت کیخلاف درخواست کی سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی تین رکنی بینچ نے کی دوران سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالتوں میں پیش ہوکر گواہان روز خدا کا قہر مانگتے ہیں، ملک کو درپیش مشکلات جھوٹی گواہیوں کا نتیجہ ہیں، ملزمان کی بریت جھوٹے گواہان کی وجہ سے ہوتی ہے، جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ گھر میں لاش پڑی ہوتی ہے، انگوٹھے پر سیاہی لگا کر جائیداد نام کروائی جاتی ہے، اب تو کچھ بھی قابل اعتبار نہیں رہا، بطور معاشرہ اپنی ساکھ خود خراب کر لی ہے، مرتے وقت کا بیان ہمارے خطے کے علاوہ دنیا بھر میں اہم ہوتا ہے، ہمارے ہاں لوگ مرتے ہوئے بھی دشمن کا نام لیتے ہیں، لیکن عدالت نے حقائق قانون کی نظر میں دیکھنے ہوتے ہیں، تمام قتل بھائیوں، باپ اور چچا کے سامنے ہی کیوں ہوتے ہیں، یاد رہے کہ ملزم دلدار پر نوشہرہ میں 2013 میں شہری کے قتل کا الزام تھا ہائی کورٹ نے ملزم کو بری کردیا تھا جس پر مدعی پارٹی نے ملزم کی بریت کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا تھا سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے برقرار رکھتے ہوئے اپیل خارج کردی ہی۔