ترقی یافتہ ممالک میں رشوت، کرپشن اور منافقت کی سیاست نہیں چلتی، پرویز خٹک

ہمارے روایتی حکمرانوں نے ان برائیوں کو اپنی سرپرستی میں فروغ دیا اورملک و قوم کی جڑوں کو کھوکھلا کیا، وزیراعلیٰ پاکستان کو درپیش خطرات اور چیلنجوں سے نمٹنے اور دیگر قومی مسائل کا حل صرف ایماندار قیادت سے ممکن ہے، عمران خان کی صورت میں پاکستانی قوم کوبہترین لیڈر ملا ہے اگلے عام انتخابات میں عمران خان کو وزیراعظم منتخب کرنے کا سنہری موقع ہے کیونکہ وہ ملک کے مسائل حل کرنے اور چوروں اور لٹیروں سے نمٹنے کے علاوہ لوٹا ہوا خزانہ واپس لانے کی بھرپور صلاحیت ر کھتے ہیں، شمولیتی جلسے سے خطاب

جمعہ 23 مارچ 2018 22:13

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 23 مارچ 2018ء)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک میں رشوت، کرپشن اور منافقت کی سیاست نہیں چلتی مگر ہمارے روایتی حکمرانوں نے ان برائیوں کو اپنی سرپرستی میں فروغ دیا اورملک و قوم کی جڑوں کو کھوکھلا کیا ۔ پاکستان کو درپیش خطرات اور چیلنجوں سے نمٹنے اور دیگر قومی مسائل کا حل صرف ایماندار قیادت سے ممکن ہے ۔

اب تک اس ملک کو چور اور ڈاکولوٹتے رہے جس کا خمیازہ غریب عوام کو بھگتنا پڑا۔ عمران خان کی صورت میں پاکستانی قوم کوبہترین لیڈر ملا ہے اگلے عام انتخابات میں عمران خان کو وزیراعظم منتخب کرنے کا سنہری موقع ہے کیونکہ وہ ملک کے مسائل حل کرنے اور چوروں اور لٹیروں سے نمٹنے کے علاوہ لوٹا ہوا خزانہ واپس لانے کی بھرپور صلاحیت ر کھتے ہیں ۔

(جاری ہے)

قوم یہ موقع ضائع نہ ہونے دے ۔

اب تک یہاں چند ڈاکوئوںکا راج رہا جو عوام کو سبز باغ دکھا کر حکمران بننے اور قومی خزانہ لوٹنے کے ماہر بن چکے ہیں مگر اب تبدیلی کی ہوا چل پڑی ہے پی ٹی آئی میں دوسری جماعتوں سے لوگوں کی جوق در جوق شمولیت عوام کا عمران خان پر اعتماد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے نوشہرہ کی یونین کونسل خٹ کلے کے علاقہ مسلم ٹائون میں پی ٹی آئی یوتھ تنظیم کے زیر اہتمام شمولیتی جلسے، مصری بانڈہ کے علاقہ اسلام آباد کورونہ میں عوامی اجتماع اور گائوں اسماعیل خیل میں حجرہ شیر احمد پر عشائیہ تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔

انہوںنے مسلم آباد میں نو تعمیر شدہ سڑک کا افتتاح بھی کیا جبکہ ان علاقوں میں سٹریٹ لائٹس کی تنصیب کی منظوری دی ۔جلسے میں 52 سرگرم سیاسی کارکنوں نے مختلف سیاسی جماعتوں سے مستعفی ہو کر پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا اور پارٹی کی مرکزی و صوبائی قیادت کے علاوہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا جبکہ پارٹی کاز کیلئے ہر قربانی دینے کا عزم دہرایا۔

ان مواقع پر صوبائی وزیر میاں جمشیدالدین کاکا خیل، ضلع ناظم نوشہرہ لیاقت خٹک، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عمران خٹک ، تحصیل ناظم احد خٹک، اسحاق خٹک ، پی ٹی آئی کے مقامی رہنمائوںاور عمائدین علاقہ نے بھی خطاب کیا ۔پرویز خٹک نے کہا کہ آٹھ سال قبل پی ٹی آئی میں شمولیت سے پہلے وہ ملک اور صوبے کے سیاسی اور حکومتی حالات سے تقریباًمایوس ہوگئے تھے اور انہوں نے مزید وزارت میں رہنے اورروایتی چور حکمرانوں کی طرح اپنے خاندان اور کارکنوں کو حرام کھلانے کی بجائے سیاست کو خیر باد کرنے ک اارادہ کرلیا تھا مگر عمران خان کی شکل میں انہیں مخلص لیڈر مل گیا اسی لئے وزارت چھوڑ کر عمران خان کی زیرقیادت عوامی خدمت کا بیڑا اٹھایا ۔

انہوں نے وزیراعلیٰ بننے کا سوچا بھی نہیں تھا مگر جب وزارت اعلیٰ سنبھالی تو یہاں آوے کا آوا ہی بگڑ ا ہوا تھا پولیس اور دیگر تمام ادارے سیاست دانوں کے غلام بن چکے تھے تھانوں،پٹوارخانوں اور دیگر سرکاری دفاتر میں غریب عوام کو بے عزت ہوتے دیکھا سکولوں اور ہسپتالوں کا برا حال تھا ۔ اساتذہ، ڈاکٹروں اور دوسرے سرکاری ملازمین کے تقرر و تبادلوں کی بنیاد پر سیاست ہورہی تھی ہر طرف کمیشن، پرمٹ اور ایزی لوڈ کا بازار گرم تھا نوشہرہ سمیت پورے صوبے میں مواصلات و عمارات اور دیگر انفراسٹرکچر تباہ حال تھا آج ساڑھے چار سال کی مختصرعرصے میں 70 سال کا گند صاف کیا گیا تمام سماجی شعبوں میں ریکارڈ اصلاحات اور قانون سازی کی گئی کمزور اور زبوں حال اداروں کو مضبوط بنایا گیا مواصلات اور تعمیرات کا نظام جدید بنیادوں پر استوار کیا گیا پرویز خٹک نے کہا کہ ہمارے دور کے ترقیاتی کام واضح طور پر نظر آرہے ہیں جو پائیداری کے لحاظ سے آئندہ دس سالوں تک کافی ہیں حیرت ہے کہ پہلے ترقی کے نام پر اربوں روپے کہاں غائب ہوجاتے تھے دراصل نوازشریف، آصف زرداری، اسفندیارولی ، مولانا فضل الرحمان اور ان جیسے کرپٹ سیاست دان باریوں سے لوٹ مار کرتے رہے اور عوام بھی ان کے ہاتھوں اپنے استحصال کا تماشہ دیکھنے پر مجبور تھے۔

انہیں عوام کی جان و مال کی کوئی فکر نہیں تھی صرف حرام دولت کمانا ان کا ایمان تھا عوام بھی حیران تھے کہ اسلام کے نام پر قائم ہونے والے اس ملک میںریاست، عوام اور مذہب کے ساتھ ہمارے سیاست دان کتنا ظلم کر رہے ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں تبدیلی کیلئے اگر ہم سختی نہ کرتے تو حالات جوں کے توں رہتے مگر ہم نے ٹھوس اصلاحات اور ریکارڈ قانون سازی کے ذریعے صوبے کی کایا پلٹ دی ہے ۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ تحریک انصاف کے منشور کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے ہر شعبے میں تبدیلی کی دیرپا بنیادیں رکھ دی ہیں۔ سرکاری سکولوں میں پرائمری کی سطح پر انگلش میڈیم کا اجراء کرکے امیر اور غریب کا امتیاز ختم کردیاہے ۔ اب غریب بھی تمام شعبوں میں امیر کا مقابلہ کرے گا یہی وہ تبدیلی ہے جس کا ہم نے عوام سے وعدہ کیا تھا ۔ صوبے کی پوری تاریخ میں کل 3500 ڈاکٹرز موجود تھے جبکہ موجودہ حکومت نے صرف پانچ سالوں میں اس تعداد کو بڑھا کر ساڑھے آٹھ ہزار کردیا جبکہ اس مختصر عرصے میں 75000 نئے اساتذہ میرٹ پر بھرتی کئے گئے۔

یہ تبدیلی نہیں تو کیا ہے ۔ یہ واحد حکومت ہے جس نے نادار خاندانوں کے علاج معالجے کیلئے صحت انصاف کارڈ جیسا غریب دوست قدم اُٹھایا ۔گزشتہ دو سالوں میں 25 لاکھ غریب خاندانوں کو یہ کارڈ جاری کئے گئے اس طرح صوبے کی پچاس فیصد غریب آبادی کو علاج کی مفت سہولیات مہیا کی گئیں اس کارڈ پر غریب ترین خاندان سالانہ پانچ لاکھ روپے تک مفت علاج کروا سکتے ہیں۔

اسی طرح پولیس سے سیاسی مداخلت ختم کی ، سفارش کلچر کا خاتمہ کیا ، میرٹ پر بھرتیاں کی گئیں اور اُنہیںاختیارات دیئے ۔ آج پولیس حقیقی معنوں میں عوام کی خدمت کر رہی ہے اور لوگوں کی تھانوں میں عزت بھی ہوتی ہے ۔ اگرکسی شہری کو شکایت ہو تو وہ اس کی شکایت کرے جس فوری نوٹس لیا جائے گا۔ صوبے میں کرپشن اور رشوت خوری کے خاتمے کیلئے دیر پا قانون سازی کی گئی جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی ۔

عدالتوں میں عام آدمی کو سستا اور فوری انصاف فراہم کرنے کیلئے دیوانی مقدمات میں 108 سال کے بعد پہلی دفعہ صوبائی حکومت نے متعلقہ قانون میں ترمیم کی ہے ۔ اب دیوانی مقدمات کا فیصلہ ایک سال کے اندر سنایا جائے گا۔ یہی وہ تبدیلی ہے جس کا ہم دعوی کرتے ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس ملک میں علماء نے بھی حکومت بنائی مگراسلام کیلئے کچھ نہ کرسکے ۔

وہ عوام کو خود بتائیں کہ اسلام اور شریعت کیلئے زبانی جمع خرچ اور منافقانہ سیاست کے سواء کیا خدمت کی ۔ اب حالات بدل چکے ہیں ۔ پرویز خٹک نے کہاکہ اب اسلام ، روٹی ، کپڑا ، مکان اور پختون کے نعروں سے عوام کو دھوکہ نہیں دیا جا سکتا ۔پی ٹی آئی نوجوانوں کی جماعت ہے جو تبدیلی کے کارواں کا ہراول دستہ ہیں ۔ اسلئے پی ٹی آئی کا مقابلہ کوئی بھی سیاسی جماعت نہیں کرسکتی ۔