پی آئی اے کے کچن شعبہ میں 2 ارب 58 کروڑ کرپشن

تحقیقات فوری نمٹانے میں کرپٹ مافیا نے رکاوٹیں پیدا کرنا شروع کردیں

جمعہ 23 مارچ 2018 22:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 23 مارچ 2018ء) نواز شریف دور حکومت میں پی آئی اے کے کرپٹ مافیا نے قواعد و ضوابط کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے جہازوں میں کھانوں کی فراہمی کے نام پر نجی کمپنیوں کو 2 ارب 58 کروڑ روپے جاری کردیئے تھے جن کی اب اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ تحقیقات پی آئی اے کے ایم ڈی سردار مہتاب کی ہدایت پر کی جارہی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے کے کرپٹ مافیا نے چین کے دارالحکومت بیجنگ ‘ لندن‘ برمنگھم‘ مانچسٹر ‘ نیویارک‘ ٹورنٹو‘ میلان‘ کوپن ہیگن اور کوالالمپور اسٹیشن پر جہازوں کے مسافروں کو کھانوں کی فراہمی کے نام پر 2 ارب 58 کروڑ سات نجی کمپنیوں کو ادا کردیئے جس کا قانونی طور پر جواز ہی نہیں بنتا تھا۔

(جاری ہے)

ان کمپنیوں کو یہ بھاری رقوم معاہدے اور ٹینڈرز دیئے بغیر ادا کئے گے ہیں اس کرپشن میں پی آئی اے فوڈ سروسز ڈویژن کے اعلیٰ حکام ملوث ہیں جنہوں نے کمپنیوں سے ساز باز کرکے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔

کرپشن سکینڈل کا منظر عام پر آنے کے بعد اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کی گئی تھیں لیکن سابق وزیراعظم کے کرپٹ افسران نے انکوائری کو سرد خانے میں ڈال دیا اب سردار مہتاب نے کرپٹ افراد کی نشاندہی کے لئے انکوائری کا تازہ حکم دیا ہے تاکہ قومی خزانہ لوٹنے والوں کی نشاندہی ہوسکے۔ اس حوالے سے پی آئی اے کے ترجمان کرپٹ مافیا نے اربوں روپے کی کرپشن ‘ انکوائری کی راہ میں شدید رکاوٹیں پیدا کردی ہیں اور یہ انکوائری کا مکمل ہونا ناممکن ہے۔

متعلقہ عنوان :