احتساب عدالت نے محمد نواز شریف اور مریم نواز کی نیب ریفرنسز میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی

جمعرات 22 مارچ 2018 21:22

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 22 مارچ 2018ء) احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی جانب سے نیب ریفرنسز میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سماعت 27مارچ تک ملتوی کر دی ہے۔جمعرات کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کی۔

اس موقع پر سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف ان کی صاحبزادی مریم نواز اور ممبر قومی اسمبلی کیپٹن (ر)محمد صفدر عدالت میں پیش ہوئے ۔سماعت کے موقع پر سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔دائر درخواست میں 7 دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ مانگا گیا جب کہ بیگم کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ بھی درخواست کے ساتھ لگائی گئی تھی۔

(جاری ہے)

دائر درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ 26 مارچ سے ایک ہفتے کے لئے حاضری سے استثنیٰ دیا جائے جب کہ اس دوران سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی جگہ ان کے نمائندے علی ایمل اور مریم نواز کی جگہ ان کے نمائندے جہانگیر جدون پیش ہوں گے۔سماعت کے دوران سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے موقف اختیار کیا کہ کلثوم نواز کی کیمو تھراپی ہونی ہے جس کے لیے نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کو لندن جانا ہے جب کہ ڈاکٹرز نے بھی کہا کہ کلثوم نواز کے شوہر کو بلایا جائے ۔

سماعت کے موقع پر نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی نے حاضری سے استثنیٰ کی مخالفت کی ۔عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور بعدازاں فیصلہ سناتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔لندن فلیٹس ریفرنس میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے بیان قلمبند کرایا۔سابق وزیر اعظم کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ وہ جوابات صرف سپریم کورٹ آف پاکستان کیلئے تھے، ان جوابات کو اس عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا ۔

مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ جج صاحب نے آپ کو منع کیا ہوا ہے پھر بھی آپ رائے دے رہے ہیں۔جس پر فاضل جج محمد بشیر نے واجد ضیاء کو کہا کہ آپ دستاویزات پڑھے بغیر بیان دیں، ہمارے پاس سب دستاویزات موجود ہیں۔ اس موقع پر مریم نواز کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ واجد ضیاء ایم ایل اے سے پڑھ کر بیان لکھوا رہے ہیں جس پر فاضل جج نے انہیں روکتے ہوئے کہا کہ آپ دستاویزات دیکھ سکتے ہیں، پڑھ نہیں سکتے۔بعدازاں عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 27 مارچ تک ملتوی کردی۔