فریضہ حج ادائیگی کیلئے جانے والے عازمین کیلئی3آرب 50کروڑ روپے سے زائد سبسڈی

امسال سعودی حکومت کی جانب سے حج سروسز پر عائد 5فیصد ٹیکس عازمین سے لینے کی بجائے وفاقی حکومت ادا کر ے گی، فیصلہ

جمعرات 22 مارچ 2018 20:33

اسلام اباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 22 مارچ 2018ء) وفاقی حکومت نے سرکاری حج سکیم کے تحت فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے جانے والے عازمین کیلئی3آرب 50کروڑ روپے سے زائد سبسڈی دینے کا فیصلہ کر لیا ہے ،امسال سعودی حکومت کی جانب سے حج سروسز پر عائد 5فیصد ٹیکس عازمین سے لینے کی بجائے وفاقی حکومت ادا کر ے گی اور اس مد میں سعودی حکومت کو فی حاجی 32ہزار روپے ٹیکسوں کی مد میں ادا کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

وزارت مذہبی امور کے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے اپنے دور کے اخری حج میں سرکاری سطح پر فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے جانے والے عازمین کو سہولیات فراہمی کیلئے خصوصی سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے امسال سعودی حکومت کی جانب سے ٹرانسپورٹ اور حج سروسز پر 5 فیصد ٹیکس کے نفاذ کے بعد سعودی وزارت حج نے پاکستان سے جانے والے عازمین کی مد میں فی حاجی 50ہزار روپے سے زائد ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم وزارت کے اعلی افسران اور سعودی وزارت حج کے مابین ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں فی حاجی سروسز ٹیکس32ہزار روپے پر دونوں جانب سے آمادگی ظاہر ہونے کے بعد معاہدہ کر لیا گیا تھا ذرائع کے مطابق وزارت مذہبی امور کی جانب سے وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کو حج بارے بریفنگ کے موقع پر وزیر اعظم نے سرکاری عازمین پر عائد ہونے والا ٹیکس قومی خزانے سے جمع کرانے کے احکامات جاری کر دئیے تھے اور اگر سرکاری حج سکیم کے تحت 67 فیصد حجاج سرکاری سطح پر فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے جاتے ہیں تو حکومت سبسڈی کی مد میں 3ارب 84کروڑ روپے ادا کرنے ہونگے ذرائع کے مطابق وزارت کی جانب سے ڈالر کی قیمتوں میں اضافے اور سروسز ٹیکس عائد کرنے کے حوالے سے حکومت کو سرکاری حج مہنگی کرنے کی تجویز بھی دی گئی تھی تاہم اس تجویز کو رد کر دیا گیا ۔

۔۔اعجاز خان

متعلقہ عنوان :