سعودی عرب بھیجا گیا فوجی دستہ اسلامی فورس کاحصہ نہیں،ترجمان پاک فوج

سعودی عرب بھیجا گیا فوجی دستہ سعودی عرب کی سرحدوں کےباہرتعینات نہیں ہوگا،سعودی عرب بھیجا گیا فوجی دستہ پاک سعودی باہمی سیکیورٹی تعاون کاحصہ ہے،میجر جنرل آصف غفورکانجی ٹی وی کوانٹرویو

اتوار 18 مارچ 2018 19:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 18 مارچ 2018ء): ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ سعودی عرب بھیجا گیا دستہ اسلامی فورس کا حصہ نہیں،سعودی عرب بھیجا گیا فوجی دستہ پاک سعودی باہمی سیکیورٹی تعاون کاحصہ ہے،سعودی عرب بھیجا گیا دستہ سعودی عرب کی سرحدوں کے باہر تعینات نہیں ہوگا۔انہوں نے نجی ٹی وی کوانٹریو دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک کا تسلسل  الیکشنز یا کسی اور واقعے سے منسلک نہیں۔

امن اور پاکستان کے دشمنوں کو سی پیک کو متاثر نہیں کرنےدیں گے۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے ماحول اب سازگار ہے۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستان کو ہمیشہ سے بھارت سے خطرہ درپیش ہے۔ بھارت ریاستی دہشتگردی سے پاکستان کے اندر مداخلت ترک کرے۔

(جاری ہے)

اسی طرح بھارت کنٹرول لائن کے اطراف مظالم بند کرے۔ بھارت مشرقی سرحدوں سے پاکستان کو روایتی انداز سے چیلنج کر رہا ہے۔

بھارتی خطرے سے حفاظت کیلئے چوکس ہیں، ہم نےبھارتی بحریہ کا حاضرسروس افسرپکڑا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت افغان سرزمین استعمال کرکےدہشتگردی کے ذریعے پاکستان میں بےچینی پھیلا رہا ہے۔ افغانستان میں مستقل خطرہ اورملک میں درپیش معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ پاکستان سے زیادہ کوئی ملک افغانستان میں امن کا خواہش مند نہیں۔ انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس بنیادوں پر آپریشن رد الفساد جاری  ہے۔

پاکستان نے اپنی سرزمین سے تمام دہشتگرد گروہوں کا کامیابی سے صفایا کیا۔ حقانی نیٹ ورک سمیت تمام دہشتگرگروپوں کیخلاف بلاامتیاز کاروائیاں کیں۔دہشتگردی کیخلاف جنگ میں حاصل استحکام برقرار رکھنا سب سے بڑا چیلنج ہے ۔پاکستان میں دہشت گردوں کی اب کوئی منظم پناہ گاہیں نہیں۔پاکستان نےدہشتگردوں کی پناہ گاہیں نہ ہونےسےامریکہ کوکئی بارآگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں تشدد کے حالیہ واقعات کو پاکستان سے نہ جوڑا جائے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ سعودی عرب بھیجا گیا دستہ اسلامی فورس کا حصہ نہیں۔ سعودی عرب بھیجا گیا فوجی دستہ پاک سعودی باہمی سیکیورٹی تعاون کاحصہ ہے۔سعودی عرب بھیجا گیا دستہ سعودی عرب کی سرحدوں کے باہر تعینات نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ فاٹا میں پاک افغان بارڈر پر2 لاکھ سے زائد فوجی تعینات ہیں۔

افغانستان میں موجودخطرات کےباعث سرحد پردستےتعینات رہینگے۔ دہشتگردوں کی آمدورفت روکنے کیلئے پاک افغان بارڈرپرچوکیاں بنائی جا رہی ہیں۔ 27لاکھ افغان مہاجرین کی باعزت افغانستان واپسی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی کیخلاف جنگ کی بھاری قیمت چکانی پڑی ہے۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں75ہزار جانیں قربان ہوئیں جبکہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں 123ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔