قوم پرستی کی سیاست کرنے والوں نے ووٹ دیا نا مبارک باد دی ،میر قدوس بزنجو

چیئرمین سینٹ کے لئے بلوچستان کے امیدوار کو کامیاب کروانے کے لئے میڈیا کا بھی بہت بڑا کردار ہے،وزیراعلی بلوچستان

پیر 12 مارچ 2018 23:50

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 12 مارچ 2018ء) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ ہماری خواہش تھی جو لوگ قوم پرستی کی سیاست کرتے ہوئے بلوچستان سے ووٹ حاصل کرتے تھے وہ سینٹ کی چیئرمین شپ کے لئے بلوچستان کے سپوت مضبوط کرتے مگر انہوں نے ووٹ تو درکنار مبارکباد دینا بھی گوارہ نہیں کیا نومنتخب چیئرمین پورے پاکستان کے چیئرمین ہیں آج بلوچستان کے عوام کو یہ احساس ہو چکا ہے کہ اگر ان کے نمائندوں کے لئے آواز بلند کی جائے تو انہیں کوئی آگے آنے سے نہیں روک سکتا ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کیا وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ سینٹ انتخابات کے بعد چیئرمین کے انتخاب میں جس طرح ملک بھر کی طرح سیاسی جماعتوں نے ہمارا ساتھ دیا ہم ان کے مشکور ہیں مگر ہماری توقع تھی کہ بلوچستان کی قوم پرست جماعتیں جو یہاں کی سرزمین کی سیاست کرتی تھیں وہ بھی سینٹ میں بلوچستان کے سپوت کا ساتھ دیتیں مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ انہوں نے ہمارا ساتھ نہیں دیا اور جب تاریخ میں پہلی مرتبہ ہم سینٹ کے چیئرمین کے لئے بلوچستان سے امیدوار لیکر آئے تو ووٹ درکنار انہوں نے مبارکباد تک نہیں دی انہوں نے کہا کہ ہم محض میڈیا پر اعلان کیا تھا کہ اس مرتبہ سینٹ کے چیئرمین کے لائے بلوچستان سے امیدوار کو نامزد کیا جائے جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ہم سے رابطہ کیا اور بعدازاں پیپلزپارٹی اور فاٹا کے دوستوں نے بھی ہمارا ساتھ دیا میں سمجھتا ہوں کہ چیئرمین سینٹ کے لئے بلوچستان کے امیدوار کو کامیاب کروانے کے لئے میڈیا کا بھی بہت بڑا کردار ہے جو لوگ آج چیئرمین سینٹ کے انتخاب پر تنقید کررہے ہیں اگر کوئی انہیں ووٹ دیتا تو وہ جمہوری عمل کہلاتا ہے اگر انہیں کوئی ووٹ نہ دے تو وہ غیر جمہوری عمل ہوجاتا ہے یہ کس طرح ہو سکتا ہے انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ چیئرمین سینٹ کا عہدہ بلوچستان کی احساس محرومیوں کا خاتمہ نہیں کرسکتا مگر اس سے اس محرومی کا خاتمہ ہوا جس کے تحت بلوچستان کے عوام یہ سمجھنے پر مجبور تھے کہ ان کے نمائندوں کو آگے آنے نہیں دیا جاتا آج اہل بلوچستان اس بات سے آشنا ہو چکے ہیں کہ اگر آواز بلند کی جائے تو ان کے نمائندوں کو آگے آنے سے کوئی نہیں روک سکتا نومنتخب چیئرمین سینٹ صرف بلوچستان کے نئے بلکہ اب وہ پورے پاکستان کے چیئرمین ہیں ۔

متعلقہ عنوان :