اجودھیا ،رام مندر کے علاوہ کوئی دوسری عبادت گاہ بن ہی نہیں سکتی، بی جے پی لیڈر

سپریم کورٹ رام مندر تعمیر بارے فیصلہ کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتی،ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی

پیر 12 مارچ 2018 22:28

لکھنو(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 12 مارچ 2018ء)بزرگ بی جے پی لیڈر اور ممبر پارلیمنٹڈاکٹر مرلی منوہر جوشی نے کہا ہے کہ اجودھیا میں رام مندر کے علاوہ کوئی دوسری عبادت گاہ بن ہی نہیں سکتی،سپریم کورٹ رام مندر تعمیر بارے فیصلہ کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کانپور میں بی جے پی کے بزرگ لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی نے طویل خاموشی کے بعد اپنی زبان کھولی اور کہا کہ اجودھیا میں رام مندر کے علاوہ کوئی دوسری عبادت گاہ بن ہی نہیں سکتی۔

(جاری ہے)

انھوں نے مصالحت کی گفتگو کرنے والے شری شری روی شنکر پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ آخر انھیں اس میدان میں آنے کی کس نے دعوت دی۔جس وقت بابری مسجد کا ڈھانچہ موجود تھا اور مندر کے لیے تحریک چل رہی تھی، لوگ سڑکوں پر آگئیتھے اس وقت روی شنکر کہاں تھے۔ ڈاکٹر جوشی نے سپریم کورٹ کا نام لیے بغیر کہا کہ مندر کے سلسلے میں کوئی بھی فیصلہ نہیں کرسکتا اور نہ کرنے کا اسے حق ہے، یہ ہندوئوں کے اعتقاد کا سوال ہے جس کے خلاف دنیا کی کوئی طاقت نہیں جاسکتی۔ اسی اثنا کانپور کے کرنل گنج تھانہ حلقے میں مندر و مسجد کے مصالحت کار روی شنکر کیخلاف قومی سلامتی ایکٹ کے تحت ایک مقدمہ قائم ہوگیا ہے۔

متعلقہ عنوان :