سینیٹ میں عبرتناک شکست، نواز شریف کے عدلیہ مخالف آئینی ترمیم لانے کے مزموم مقاصد خاک میں مل گئے

حکمران جماعت سپریم کورٹ‘ عدلیہ کے ججوں کی عمروں‘ نیب اور ایس ای سی پی کے اختیارات کم کرنا چاہتی تھی

پیر 12 مارچ 2018 23:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 12 مارچ 2018ء) سینیٹ میں عبرتناک شکست کے نتیجہ میں مسلم لیگ (ن) نے عدلیہ مخالف آئینی ترامیم کا راستہ روک لیا گیا ہے‘ مسلم لیگ (ن) کی خواہش تھی کہ سینیٹ میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد آئین میں مزید ترامیم شامل کرکے سپریم کورٹ ‘ آڈیٹر جنرل آف پاکستان ‘ ایس ای سی پی اور نیب کے اختیارات کم کردیئے جائیں گے تاکہ شریف خاندان کی طرف سے قومی خزانہ سے لوٹے گئے 5000 ارب روپے کا تحفظ کیا جاسکے اور شریف خاندان کی دولت کا تحفظ کیا جاسکے۔

شریف خاندان کے اشاروں پر ناچنے والے قومی اسمبلی ممبران نے نیب کے اختیارات کم کرکے ثالثی ادارہ بنانے کا پلان بنایا تھا لیکن اب شکست کے بعد ان کا پلان ادھورہ رہ گیا ہے۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ ن نے پلان بنایا تھا کہ سپریم کورٹ کے سوموٹو اختیارات کو سلب کیا جائے گا اور سوموٹو مقدمات کے فیصلوں پر ملزمان کو اپیل کا حق دیا جائے گا جس کا مقصد تھا کہ نواز شریف کے خلاف سپریم کورٹ کے 5 رکنی بنچ کے فیصلے پر اپیل دائر کرکے مقدمات کو مزید طوالت میں ڈالا جائے گا لیکن سینیٹ میں شکست کے بعد یہ منصوبہ بھی اپنی موٹ خود مر گیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کا منصوبہ تھا کہ آئین میں رمیم لاکر سپریم کورٹ کے ججوں کی عمر کی حد میں کمی کردی جائے تاکہ موجودہ ججوں سے جان چھڑائی جائے گی لیکن شکست کے بعد یہ منصوبہ بھی ادھورا رہ گیا ہے۔ حکمران جماعت کا پلان تھا کہ آئین میں ترمیم کرکے نیب کے چیئرمین کے اوپر ایک پارلیمانی بورڈ بٹھایا جائے گا جو نیب کے فیصلوں کی توثیق کرے گا لیکن شکست کے بعد حکمران جماعت کا یہ منصوبہ بھی خاص میں مل گیا ہے جبکہ چیئرمین نیب کے اختیارات کو کم کرنے بارے قانون سازی کا پلان بھی ناکام ہوگیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کا پلان تھا کہ منی لانڈرنگ اور بیرون ملک دولت جمع کرنے کو قانونی شکل دی جائے گی تاکہ شریف خاندان کی بیرون ملک جائیدادوں کو قانونی تحفظ دیا جائے گا لیکن شکست کے بعد یہ منصوبہ بھی خاک میں مل جائے گا ‘ حکمران جماعت کا پلان تھا کہ سپریم کورٹ کے توہین عدالت اختیارات میں کمی کی جائے تاکہ دانیال ‘ طلال اور نہال ہاشمی کی ممکنہ سزائوں کو روکا جائے لیکن شکست کے بعد یہ منصوبہ بھی ختم ہوجائے گا۔

نواز شریف کی خواہش پر ایس ای سی پی کے اختیارات کم کرنے تھے تاکہ نواز شریف کی ملکیتی بیرون ملک کمپنیاوں کا جواب نہ دینا پڑے شکست کے بعد یہ منصوبہ بھی ادھورہ رہ گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے ان مذموم عزائم کو روکنے میں بنیادی کردار عمران خان نے ادا کیا ہے جس نے آزاد اراکین کے گروپ کی حمایت کرکے مسلم لیگ ن کی طرف سے شریفوں کی کرپشن روکنے بارے ممکنہ قانون سازی روک دی اور ان کے خواب چکنہ چور کردیئے ہیں۔