پاکستان کی خارجہ پالیسی اور دفاع اہم ترین معاملات ،سیاسی جماعتیں ملکی معاملات میں سوچ سمجھ کر قدم رکھیں،انجینئرخرم دستگیر

دہشت گردی پر بہت حد تک قابو پا لیا ، پاکستان میں دہشت گردوں کی کسی قسم کی کوئی خفیہ پناہ گاہیں موجود نہیں ہیں،سعودی عرب پاکستانی فوجی صرف ٹریننگ دینے کیلئے جارہے ہیں،ملکی معیشت روز بروز مستحکم ہو رہی ہے ،اعتراف عالمی اعدادو شمار میں بھی کیا جا رہا ہے، انٹرویو

ہفتہ 24 فروری 2018 22:03

ْاسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 24 فروری 2018ء) وزیر دفاع انجینئرخرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی اور دفاع اہم ترین معاملات ہیں سیاسی جماعتیں ملکی معاملات میں سوچ سمجھ کر قدم رکھیں،دہشت گردی پر بہت حد تک قابو پا لیا ، پاکستان میں دہشت گردوں کی کسی قسم کی کوئی خفیہ پناہ گاہیں موجود نہیں ہیں،سعودی عرب پاکستانی فوجی صرف ٹریننگ دینے کیلئے جارہے ہیں،ملکی معیشت روز بروز مستحکم ہو رہی ہے ،اعتراف عالمی اعدادو شمار میں بھی کیا جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر دفاع نے یہ باتیں ایک انٹرویو میں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی اور دفاع اہم ترین معاملات ہیں جن سے شہریوں کی زندگیاں جڑی ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملکی معاملات میں سوچ سمجھ کر قدم رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی پر بہت حد تک قابو پا لیا ہے ، پاکستان میں دہشت گردوں کی کسی قسم کی کوئی خفیہ پناہ گاہیں موجود نہیں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے دہشت گردی کیخلاف لازوال قربانیاں دیں جبکہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہمارے عام شہریوں نے بھی بے شمار قربانیاں دی ہیں جنہیں کسی بھی صورت بھلایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب میں پاکستانی فوجی صرف ٹریننگ دینے کیلئے جارہے ہیں یہ بات میں نے سینیٹ میں بھی بتائی ہے کہ سعودی عرب جانیوالے فوجی پارلیمان کے اپریل 2015ء کے قرارداد کے فریم ورک سے باہر نہیں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع کو بہت زیادہ اصلاحات کی ضرورت ہے اور ہمیں حقائق سے منہ موڑنے کی بجائے حقائق سے سچ کی تلاش کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کوشش کی ہے کہ پاکستان کی سوچ کو واضح کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ا س سوچ کو نہ صرف امریکہ بلکہ پاکستان کی عوام پر بھی واضح کرنا ہوگا۔ ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے جب اقتدار سنبھالا تو ملک کو دہشت گردی و بدامنی سمیت شدید توانائی بحران کا بھی سامنا تھا لیکن قیادت کی موثروکارآمد پالیسیوں اور مسلح افواج کی جانب سے دی جانیوالی لازوال قربانیوں کی بدولت آج نہ صرف دہشت گردی و بدامنی کا خاتمہ ہوا ہے بلکہ توانائی بحران کا بھی خاتمہ کیا جا چکا ہے جس کی وجہ سے ملک ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے۔

ملکی معیشت روز بروز مستحکم ہو رہی ہے جس کا اعتراف عالمی اعدادو شمار میں بھی کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :