پنجاب بیوروکریسی نے عدلیہ کی طرزپرآئینی تحفظ فراہم کرنے کامطالبہ کردیا

افسران کی تضحیک فوری بند کی جائے،سول سرونٹس کیخلاف شکایات کی تحقیقات کیلئے ٹربیونل بنایا جائے،ایک سیٹ پرتعیناتی کی مدت کم ازکم دوسال کی جائے۔بیوروکریسی کے سی اوڈی کامتن

جمعہ 23 فروری 2018 18:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 23 فروری 2018ء): پنجاب بیوروکریسی نے عدلیہ کی طرزپرآئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے،افسران کی تضحیک فوری روکی جائے،سول سرونٹس کیخلاف شکایات کی تحقیقات کیلئے ٹربیونل بنایا جائے،ایک سیٹ پرتعیناتی کی مدت کم ازکم دوسال کی جائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی صدارت میں آج صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا۔

جس میں بیوروکریسی پنجاب نے پنجاب کابینہ کواپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔اس موقع پرپنجاب سیکرٹریٹ افسران نے پنجاب کابینہ کے اجلاس میں چارٹرڈ آف ڈیمانڈ بھی پیش کیا۔ چارٹرڈ آف ڈیمانڈ کے متن کے مطابق سیاسی سطح پرپنجاب افسران کی تضحیک پرپنجاب حکومت فوری اقدامات کرے۔

(جاری ہے)

سیاسی دفاترسے جاری احکامات افسران کونہ بھجوائے جائیں۔سول سرونٹس کیخلاف شکایات کی تحقیقات کیلئے ٹربیونل بنایا جائے۔

بیوروکریسی نے مزید مطالبہ کیا کہ عدلیہ کی طرز پرآئینی تحفظ فراہم کیا جائے۔سول سرونٹس کی ایک سیٹ پرکم ازکم تعیناتی کا دورانیہ 2سال کیا جائے۔دوسال کی تعیناتی یقینی بنانے کیلئے گورنرپنجاب آرڈیننس جاری کریں ۔آرڈیننس سی ایس ایس ، پی ایم ایس اور پی سی ایس افسران کیلئے یکساں ہو۔واضح رہے سینئربیوروکریٹ احد چیمہ کی نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد پنجاب سیکرٹریٹ کے ڈی ایم جی افسران ان کے حق میں میدان میں نکل آئے ہیں۔افسران نے آج پنجاب سیکرٹریٹ میں احتجاج بھی کیا۔جبکہ گزشتہ روز ڈی ایم جی گروپ نے احد چیمہ کے حق میں وزیراعلیٰ پنجاب کوقرار داد بھی پیش کی۔

متعلقہ عنوان :