عدالت میں آج کیلبری فونٹ پرہمارے مئوقف کی تائید ہوگئی،نوازشریف

رابرٹ نے کہا کیلبری فونٹ2005ء میں دستیاب تھا،جے آئی ٹی کی کاروائی کاجواب آنا شروع ہوگیا،جب کچھ نہیں ملا ضمنی ریفرنسزآرہے ہیں،ن لیگ کوسینٹ الیکشن لڑنے سے بھی روک دیا گیا۔ احتساب عدالت اسلام آباد کے باہرمیڈیا سے گفتگو

جمعہ 23 فروری 2018 16:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 23 فروری 2018ء): مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ عدالت میں آج کیلبری فونٹ پرہمارے مئوقف کی تائیدہوگئی،رابرٹ نے کہا کہ کیلبری فونٹ2005ء میں دستیاب تھا،جے آئی ٹی کی کاروائی کاجواب آنا شروع ہوگیا،جب کچھ نہیں ملا ضمنی ریفرنسزآرہے ہیں،ن لیگ کوسینٹ الیکشن لڑنے سے بھی روک دیا گیا۔

انہوں نے آج احتساب عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ججز نے پہلے گارڈ فادر، سیسلین مافیا، چورڈاکو کہا ایک طرف یہ کہاجاتا ہے دوسرے دن کہاجاتا ہے کہ ہمیں سیاسی رہنماؤں کابڑااحترام ہے۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں جسٹس منیرسے اب تک جتنے بھی سیاسی فیصلے آئے ان کوسنہری حروف میں نہیں لکھا جا سکتا۔

(جاری ہے)

سیاہ حروف میں ہی لکھا ۔یہ سب کیا ہے؟ مجھے اقامہ پرنکال دیا گیا جس کوآج تک قوم نے تسلیم نہیں کیا۔

اب میرے خلاف تیسرا فیصلہ بھی آئے گا جس میں مجھے نااہل کیا جائے گا۔پہلے مجھے پارٹی سربراہی سے نااہل کیا گیا۔مسلم لیگ ن کوسینیٹ الیکشن لڑنے سے بھی روک دیا گیا ہے۔انہوں نے ایک سوال پرکہاکہ کیلبری فونٹ کی تشریح سے اندازہ ہوچکا ہوگا کہ ہمارے مئوقف کوتقویت ملی ہے۔رابرٹ نے کہا کہ 2005ء میں دستیاب تھا۔میں آئی ٹی ایکسپرٹ نہیں لیکن میں استعمال کررہاتھا۔نوازشریف نے مزید کہاکہ جے آئی ٹی کی کاروائی کاجواب مل رہا ہے۔جب کچھ نہیں ملا تواب ضمنی ریفرنسزآرہے ہیں۔اب ضمنی ریفرنسز بھی فارغ ہورہاہے۔