پاناما انکشافات پراپوزیشن نے کہا تھا مسئلہ پارلیمنٹ میں حل ہونا ضروری ہے ،ْخورشید شاہ

وزیر اعظم صاحب ہم نے خود پارلیمان کو کمزور کیا ہے ،ْ پاکستانی عوام کی بہتری کیلئے قانون سازی ہونی چاہیے ،ْ کسی کو رد کر نے کا کوئی حق نہیں پہنچتا ،ْ پارلیمنٹ کی جانب سے کی جانے والی قانون سازی پر عمل ہونا چاہیے ،ْ اسمبلی میں اظہار خیال

پیر 19 فروری 2018 23:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 19 فروری 2018ء)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پاناما انکشافات پراپوزیشن نے کہا تھا مسئلہ پارلیمنٹ میں حل ہونا ضروری ہے ،ْ وزیر اعظم صاحب ہم نے خود پارلیمان کو کمزور کیا ہے ،ْ پاکستانی عوام کی بہتری کیلئے قانون سازی ہونی چاہیے ،ْ کسی کو رد کر نے کا کوئی حق نہیں پہنچتا ،ْ پارلیمنٹ کی جانب سے کی جانے والی قانون سازی پر عمل ہونا چاہیے ۔

پیر کو قومی اسمبلی سے خطاب کے دور ان انہوں نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کسی اور نے نہیں ،ْ مسٹروزیراعظم! ہم نے خود پارلیمان کوکمزورکیا ہے ،ْہمیں ماضی کی غلطیوں کو سامنے رکھتے ہوئے اقرار کرنا چاہیے کہ جب ہم عدلیہ کو ڈیکٹیشن دیتے ہیں تواس وقت ٹھیک ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ پاکستان کی عوام کی بہتری کے لئے قانون سازی ہونی چاہیے ،ْ کسی کو رد کرنے کا کوئی حق نہیں پہنچتا۔

پارلیمنٹ جو قانون سازی کرے اس پر عمل ہونا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ ہر ادارہ اپنی جگہ اپنا کام کرے کسی کا کوئی حق نہیں وہ کسی اور کا کام کرے ،ْ یہ پاکستان کی عوام اور آنے والی نسلوں کیلئے بہتر ہوگا ،ْدیر آید درست آید ،ْپارلیمنٹ قانون سازی کرے، اچھی بات ہے۔ قانون سازی ذاتی نہیں ملک کیلئے ہونی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ اپنے مفاد کیلئے قانون سازی تباہ کن ہوتی ہے ،ْ پارلیمنٹ کے تقدس کے لیے ہم سب ایک ہیں، ملک کی بہتری کے لیے قانون سازی ہوگی تو ہم حاضر ہیں۔

انہوںنے کہا کہ اگر ادارے ایک دوسرے کے معاملات میں مداخلت کریں گے تو ملک کمزور ہوگا۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ اگر قانون سازی ایک فرد اور مفادات کے لیے ہو تو تباہ کن ہوتی ہے۔خورشید شاہ نے کہا کہ قانون سازی حکومت یا اپوزیشن کی نہیں ہوتی بلکہ ملک کیلئے ہوتی ہے ،ْجب تک یہ جذبہ نہیں ہوگا نتائج مثبت نہیں ہوں گے۔