امیگریشن اصلاحات سے متعلق مجوزہ قوانین، امریکی سینیٹ نے بل مستردکردیا

دونوں بِلز کے حق میں 100 رکنی سینیٹ میں صرف 39 ووٹ، وائٹ ہائوس کا سخت برہمی کا اظہار

ہفتہ 17 فروری 2018 13:05

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 17 فروری 2018ء)امریکی سینیٹ نے امیگریشن نظام میں اصلاحات سے متعلق وہ چاروں بِل مسترد کردئیے جن پر ایوان میں رواں ہفتے بحث ہوتی رہی تھی۔چاروں بِلز کا مقصد ان لاکھوں نوجوان تارکینِ وطن کو تحفظ فراہم کرنا تھا جو اپنے والدین کے ہمراہ غیر قانونی طریقے سے امریکہ آئے تھے اور جن کے امریکہ میں قیام کی اجازت پانچ مارچ کو ختم ہورہی ہے۔

رائے شماری میں ایوان نے جن چار مجوزہ قوانین کو مسترد کیا ہے ان میں سے دو 16 ڈیموکریٹ اور ری پبلکن ارکان نے مشترکہ طور پر پیش کیے تھے۔ان میں سے ایک مجوزہ قانون ان نوجوان تارکینِ وطن کو کئی برسوں پر مشتمل طریقہ کار کے تحت امریکی شہریت دینے سے متعلق تھا جب کہ دوسرے میں صدر ٹرمپ کی جانب سے سے تجویز کردہ سخت بارڈر کنٹرول اور ان شہروں کے خلاف کریک ڈاو?ن کے لیے فنڈ مختص کرنے کی تجاویز شامل تھیں جو غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف کارروائی میں وفاقی اداروں کے ساتھ تعاون سے انکار کریں۔

(جاری ہے)

ان دونوں بِلز کے حق میں 100 رکنی سینیٹ میں صرف 39 ووٹ آئے جس پر وائٹ ہاوس نے سخت برہمی ظاہر کی ۔امریکی حکام کے مطابق بچپن میں غیر قانونی راستے سے اپنے والدین کے ہمراہ امریکہ آنے والے نوجوان تارکینِ وطن کی تعداد لگ بھگ آٹھ لاکھ ہے جنہیں صدر اوباما کے دور میں منظور کیے جانے والے ایک قانون کے تحت امریکہ میں تعلیم اور روزگار کے حصول کی عارضی اجازت دی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :