چار سدہ میں طالبعلم نے توہین رسالت کا الزام لگا کر پرنسپل کو مار ڈالا

پیر 22 جنوری 2018 21:17

چارسدہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 22 جنوری 2018ء)خیبر پختونخواہ کے ضلع چارسدہ کے علاقے شبقدر میں طالبعلم نے توہین رسالت کا الزام لگا کر پرنسپل کو مار ڈالا تفصیلات کے مطابق مذہب کو ذاتی مفادات کے لیےبطور ہتھیار استعمال کرنے کا خطرناک رجحان معاشرے کو بدترین سمت لے کر جا رہا ہے اور مشال قتل کیس ہو یا بلاگرز کا معاملہ اس طرح کی مثالیں ہمارے لیے خطرے کی گھنٹی بجا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

ایسا ہی ایک واقعہ خیبر پختونخواہ کے ضلع چارسدہ کے علاقے شبقدر میں پیش آیا جہاں طالبعلم نے توہین رسالت کا الزام لگا کر پرنسپل کو مار ڈالا۔ملزم کو پولیس نے حراست میں لیا ہے جہاں ابتدائی بیان میں ملزم کا کہنا ہے کہ اسے اپنے کیے پر کوئی پچھتاوا نہیں ۔پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق طالبعلم فہیم مولوی خادم رضوی کا پیروکار ہے ،دھرنے کے باعث کئی دن غیر حاضر رہا ،غیر حاضری سے متعلق پرنسپل سے تکرار اور تلخی ہوئی جس پر ملزم نے پیر کی صبح یہ کہتے ہوئے فائرنگ کر دی کہ پرنسپل نے حضور کی شان میں گستاخی کی ہے۔

متعلقہ عنوان :