عینی شاہد نے پنجاب یونیورسٹی میں ہونے والے تصادم کی وجوہات سے پردہ اٹھا دیا

اسلامی جمیعت طلبہ کے لڑکوں نے سوشیالوجی ڈپارٹمنٹ کے لڑکے کو دوران امتحان زدوکوب کیا اور اب احتجاج کرنے بیٹھ گئے،یہ ہر اس شخص کے خلاف ہیں جو انکے خود ساختہ اصولوں کو نہ مانے

پیر 22 جنوری 2018 19:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 22 جنوری 2018ء) عینی شاہد نے پنجاب یونیورسٹی میں ہونے والے تصادم کی وجوہات سے پردہ اٹھا دیا۔لڑکی نے الزام عائد کیا کہ اسلامی جمیعت طلبہ کے لڑکوں نے سوشیالوجی ڈپارٹمنٹ کے لڑکے کو دوران امتحان زدوکوب کیا اور اب احتجاج کرنے بیٹھ گئے،یہ ہر اس شخص کے خلاف ہیں جو انکے خود ساختہ اصولوں کو نہ مانے ۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی آج سارا دن ہنگاموں کے باعث خبروں کی زینت بنی رہی۔اس تمام تر واقعے کے پس پردہ وجوہات بیان کرتے ہوئے عینی شاہد اور جامعہ کی طالبہ نے اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ اسلامی جمیعت طلبہ کے کچھ اوباش لڑکوں نے سوشیالوجی ڈپارٹمنٹ میں گھس کر دوران امتحان ایک طالبعلم کو اٹھا لیا اور اسے باہر لیجا کر زدو کوب کیا۔

(جاری ہے)

اس لڑکے کا سر پانچ جگہ سے پھٹ گیالیکن جمیعت کے کارکنان نے اسکو نہ چھوڑا ۔یہ سارا واقعہ کرنے کے بعد اب خود ہی احتجاج کرنے بیٹھ گئے ہیں۔طالبہ کا کہنا تھا کہ ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا ۔اسلامی جمیعت طلبہ ہر بار ایسے کرتی ہے مگر کوئی انکو لگام ڈالنے والا نہیں۔یہ ہر اس شخص کے مخالف ہیں جو انکے خود ساختہ اسلام کو نہ مانے۔طالبہ نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت انکے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھا رہی جبکہ یہ لوگ حالات کو مسلسل خراب کرنے کی وجہ بنے ہوئے ہیں۔