اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان اور امریکا کے مندوبین میں لفظی جنگ

ہفتہ 20 جنوری 2018 23:02

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 20 جنوری 2018ء): اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران پاکستان اور امریکا کے مندوبین کی آپس میں لفظی جنگ، تند و تیز جملوں کا تبادلہ ہوا۔تفصیلات کے مطابق قوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورت حال پر ایک خصوصی اجلاس ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران جب امریکی نائب وزیر خارجہ جان سلیوان نے کہا کہ اب امریکا پاکستان کے ساتھ مزید نہیں چل سکتا کیونکہ اُس نے دہشت گرد تنظیموں کے ارکان کو پناہ دے رکھی ہے تو ملیحہ لودھی کے بر جستہ جوابات اورٹھوس دلائل نے امریکہ کی بولتی بند کر دی۔

ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ افغانستان اور اُس کے اتحادیوں، خاص طور پر امریکا اس تنازعے کا الزام کسی اور کے سر دھرنے سے پہلے افغانستان کے اندرونی چیلنجز پر توجہ دے۔ وہ جو تصور کرتے ہیں کہ دہشت گردوں کی پناہ گاہیں افغانستان سے باہر قائم ہیں، ان کا حقیقت سے آگاہ ہونا ضروری ہے۔گزشتہ 17 برس سے جاری افغان تنازع نے واضح کردیا ہے کہ جنگی حالات کے ساتھ نہ تو افغان حکومت کو کامیابی حاصل ہو سکتی ہے اور نہ ہی طالبان فتح یاب ہو سکتے ہیں۔صرف لفاظی سے معاملات حل نہیں ہوتے اور اس کے لیے مؤثر اور عملی بات چیت کی بھی ضرورت ہے۔