نیب یا کوئی ادارہ میرے خلاف میرے تینوں ادوار میں ایک دھیلے کی کرپشن ثابت کر دے تو عوام کا ہاتھ اور میرا گریبان ہو گا‘شہباز شریف

لاہور میں ڈرامہ رچانے والوں کی نظر میرے استعفے پر نہیں بلکہ دکھی انسانیت کی خدمت کے منصوبو ںپر ہے ،سازشی عناصر گزشتہ ساڑھے چار سالوں میں اپنے صوبوں میں کوئی کام نہ کر سکے ، اس لئے وہ عوام کو منہ دکھانے سے کترا رہے ہیں پشاور میں ڈینگی آیا تو ہم نے وہاں دھرنے جیسا ناٹک نہیں رچایا بلکہ وہاں کے عوام کی خدمت کی ،پارلیمنٹ پر طبرے بھیجنے والے اسی پارلیمنٹ میں کیوں بیٹھے ہیں ، استعفے کیوں نہیں دے دیتی ناٹک کرنے والوں نے اپنے صوبوں میں ترقی کے مینار بنانے کی بجائے کرپشن کے قبرستان بنائے ہیں ‘زینب کے قتل میں ملوث مجرم جلد قانون کے شکنجے میں ہوں گے‘وزیر اعلی کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 18 جنوری 2018 22:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 18 جنوری 2018ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے جناح ہسپتال کے برن یونٹ کا اچانک دورہ کیااور یہاں طبی سہولتوں کا جائزہ لیا۔وزیر اعلی نے زیر علاج مریضوں کی عیادت کی اور ہسپتال میں فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں کے بارے میں ان سے پوچھا۔ وزیر اعلی نے ہسپتال میں مریضوں کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی، وہ آئی سی یو میں بھی گئے ۔

وزیر اعلی برن یونٹ میں موجود ڈاکٹروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت کرنے والے ڈاکٹرز میرے سر کے تاج ہیں۔

(جاری ہے)

ینگ ڈاکٹرز کو یہاں کام کرتا دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہوئی ہے - ہم سب کا مشن صرف دکھی انسانیت کی خدمت ہے - آپ کے جو بھی مسائل ہیں ان کے حل کیلئے آپ کے ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہوں- میں ینگ ڈاکٹرز کا مخالف نہیں ہوں بلکہ دکھی انسانیت کی خدمت میں ہاتھ بٹانے والے ڈاکٹروں کی بہت قدر کرتا ہوں-انہوں نے کہا کہ میں نے اپنا جینا مرنا دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے وقف کر رکھا ہی- ہسپتالوں کے میرے دورو ں کا مقصدیہاں طبی سہولتوں کو خوب سے خوب تر بنانا ہے -وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے جناح ہسپتال کے برن یونٹ کے دورہ کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جناح ہسپتال میں سٹیٹ آف دی آرٹ برن یونٹ بنایا گیا ہے اور مجھے ہسپتال میں شاندار انتظامات اور حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق صفائی اور دیگر انتظامات کو دیکھ کر بے حد خوشی ہوئی ہے - یہاں دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے جدید مشینری ، طبی آلات اور دکھی انسانیت کے خِدمت کے جذبے سے سرشار بہترین ڈاکٹرز ، سرجنز، فزیشنز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی ٹیم موجود ہے - انہوںنے کہا کہ میو ہسپتال میں سٹیٹ آف دی آرٹ سرجیکل ٹاور بنایا گیا ہے جو آئندہ دو ہفتے میں پوری طرح آپریشنل ہو گااوریہاں دنیا کی جدید ترین مشینری نصب کی گئی ہے - انہوںنے کہا کہ ملتان اور فیصل آباد میں بھی شاندار برن یونٹ بنائے گئے ہیں جبکہ دو مزید برن یونٹ بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے - انہوںنے کہا کہ عوام کو جدید اور بہترین معیاری سہولتوں کی فراہمی میرا مشن ہے اور اس مقصد کیلئے ہر ممکن وسائل بروئے کارلائے جا رہے ہیں - وزیر اعلی نے میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کل لاہور میں جلسے و جلوس کے نام پر جو ڈرامہ رچایا گیا اس میں پاکستان بھر سے سیاسی پارٹیوں کے سربراہان شریک تھے اور وہ سب قادری کے مہمان تھے - کل کے رچائے گئے ڈرامے میںان کی نظر میرے استعفے پر نہیں تھی بلکہ دکھی انسانیت کی خدمت کے عوامی منصوبوں پر ہے - انہوںنے کہا کہ ہم نے پنجاب بھر میں دکھی انسانیت کی خدمت کے سٹیٹ آف دی آرٹ منصوبے لگائے ہیں اور غریب عوام کو بہتر سے بہتر سہولتوں کی فراہمی کے عظیم الشان فلاحی منصوبے مکمل کئے ہیں - یہ ڈرامہ رچانے والے میری مخالفت نہیں کر رہے درحقیقت یہ عوام کے ان منصوبوں کی مخالفت کر رہے ہیں- یہ عناصر گزشتہ ساڑھے چار سالوں میں اپنے صوبوں میں تو کوئی کام کر نہیں سکے اس لئے اب وہ اپنے صوبوں کے عوام کو منہ دکھانے سے کترا رہے ہیں - پشاور میں ڈینگی آیا تو ہم نے وہاں دھرنے جیسا ناٹک نہیں رچایا بلکہ یہاں سے ڈاکٹر فیصل مسعود کی سربراہی میں ڈاکٹروں کی بہترین ٹیم بھجوائی اور ادویات بھی بھجوائیں لیکن خان صاحب ڈینگی سے ڈر کر پہاڑوں پر چڑ ھ گئے - انہوں نے کہا کہ ہم صوبے کے غریب عوام کو سرکاری ہسپتالوں میں اعلی معیار کی ادویات مفت فراہم کر رہے ہیں - صوبے کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں سی ٹی سکین مشینیں نصب کی جا رہی ہیں اسی طرح درجنوں موبائل ہیلتھ یونٹس مزید منگوائے گئے ہیں - دھرنا گروپ دراصل انہی عوامی منصوبوں کی مخالفت کر رہا ہی- ان لوگوں نے گزشتہ ساڑھے چار سالوں میں اپنے صوبے کے عوام کیلئے کچھ نہیں کیا اور اب وہ سرمشارہیں - انہوںنے کہا کہ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف ، پنجاب حکومت اور اپنی پارٹی کی جانب سے اہل پنجاب بالخصوص لاہور کے عوام کو مبارکباد دیتا ہوں اور ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوںنے اس احتجاج اور ناٹک کو مکمل طور پر مسترد کیا - احتجاج کرنے والوں کی وجہ سے عوام کو تکلیف اٹھانا پڑی-علاقے کے سکول ، کالج اور تجارتی مراکز بند رہے - ان لوگوں نے قوم کا وقت برباد کیا ہے - انہوں نے اپنے صوبوں کے عوام کو نظرانداز کیا اور اس لئے اب یہ تڑپ رہے ہیں - ان لوگوں نے دشنام طرازی کی اور اپنی تقریروں میں ایسے الفاظ استعمال کئے جو کوئی شریف آدمی سوچ بھی نہیں سکتا- انہوںنے کہا کہ ہم ان کی گالیوں کا جواب عوام کی خدمت سے دیں گے - انہوںنے کہا کہ ہم نے لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں انفراسٹرکچر ، تعلیم ، صحت اور سماجی شعبوں میں اربوں روپے کے منصوبے مکمل کئے ہیں جن کے افتتاح کیلئے میں جلد پنجاب کے مختلف شہروں میں جاؤں گا- انہوںنے کہا کہ یہ عناصر میرے استعفے کی آڑ میں ترقیاتی منصوبوں کی مخالفت کرتے رہیں ہم عوام کی خدمت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے - ان عناصر کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں-میں اہل لاہور کا ایک بار پھر شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ان عناصر کے ناٹک کو مکمل طور پر مسترد کیا- نیب میں طلبی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ نیب یا کوئی اور ادارہ میرے خلاف میرے تینوں ادوار حکومت میں ایک دھیلے کی کرپشن ثابت کر دے تو عوام کا ہاتھ اور میرا گریبان ہو گا- ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ زینب قتل کیس پر تیزی سے کام ہو رہا ہے - بہت سی چیزیں ایسی ہوتی ہیں جنہیں وقت سے پہلے افشاں کرنا مناسب نہیں - انہوںنے کہا کہ زینب کے قتل میں ملوث مجرم جلد قانون کے شکنجے میں ہوں گے اور پوری قوم کے سامنے انہیں عبرتناک سزا ملے گی- انہوںنے کہا کہ مردان میں قوم کی چار سالہ بیٹی عاصمہ سے بھی درندگی ہوئی ، کراچی فیکٹری میں آگ لگی جس سے درجنوں لوگ اللہ کو پیارے ہوئے - ان واقعات پر کیا ہو ا- کبھی کسی نے آواز اٹھائی - میں اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہوں اورانہیں ہر قیمت پر پورا کروں گا کیونکہ مجھ سمیت ہم سب کو اللہ تعالی کی عدالت میں جواب دینا ہے - انہوںنے کہا کہ پاکستان ، پنجاب ، سندھ ، کے پی کے ، بلوچستان ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پر مشتمل ہے اور پاکستان ہم سب کا ملک ہے اس لئے ہمیں پاکستانی سوچ کے ساتھ بات کرنی چاہیے - کل ڈرامہ رچانے والوں نے گالم گلوچ کی زبان استعمال کی ، تکہ بوٹی کرنے جیسے الفاظ استعمال کئے ، آپ جو مرضی کرتے رہیں ، آپ کی ان باتوں کا جواب ہم عوام کی خدمت سے دیں گے کیونکہ آپ جو زبان استعمال کرتے ہیں ہم یہ نہیں کر سکتے - ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ پارلیمنٹ پر طبرے بھیجنے والے پارلیمنٹ میں کیوں بیٹھے ہیں - یہ استعفے کیوں نہیں دے دیتی- کرپشن کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ خان صاحب اپنے گریبان میں جھانکیں-کے پی کے میں ایک ارب درخت لگانے کے دعوے کہاں گئے ، وہاں احتساب کا ادارہ بند ہو چکا ہے اور خیبر بنک پر کتنے سنگین الزامات لگے ہیں - انہوںنے کہا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ اگر میں نے کوئی کرپشن کی ہے تو مجھے ضرور پکڑیں - اگر نہیں کی تو معاملہ ختم ہو گیا- چین اور سعودی عرب سے ہمارے بہت دوستانہ اور قریبی تعلقات ہیں - اے آروائی اور چینل 92 نے ان ممالک کے بارے میں بھی الزامات لگائے - انہوںنے الزام لگایا کہ مدینہ منورہ میں مجھ سے تفتیش ہو رہی ہے - میں نے ان دونوں ٹی وی چینل کو نوٹس بھجوا دیئے ہیں اگر ان کے پاس ثبوت ہیں تو لیکر آئیںتا کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائی-ایک اور سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ کل لاہور میں ناٹک کرنے والے اپنے دکھ درد بانٹنے کی سیاست کر رہے تھے - ان عناصر کے اپنے صوبوں میں کرپشن کے انبار لگے ہوئے ہیں - ان لوگوں نے اپنے صوبوں میں ترقی کے مینار تعمیر کرنے کی بجائے کرپشن کے قبرستان بنائے ہیں اور آج یہ لوگ کرپشن کے خلاف بڑی بری باتیں کر رہے ہیں ۔