بھارتی شہری شدت پسند تنظیم القاعدہ میں بھرتی ہورہے ہیں،دفترخارجہ

جمعرات 18 جنوری 2018 15:23

اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 18 جنوری 2018ء) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعاون کے حوالے سے رابطے جاری ہیں، دونوں ممالک کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ سمیت کسی قسم کا تعاون معطل نہیں ہوا،امریکہ کے ساتھ تمام معاملات پر تعاون جاری ہے ،سیالکوٹ سیکٹر میں بھارتی فو ج کی جانب سے ماٹر گولوں کی فائرنگ پر شدید احتجاج کیا ہے،بھارت فوج کی سیالکوٹ میں خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ جاری ہے اسکی سختی سے مذمت کرتے ہیں،ایل او سی پر صورتحال دن بدن بگڑ رہی ہے، بھارتی آرمی چیف کا بیان اسکی جنونیت کا ثبوت ہے،پاکستان صورتحال کو خراب نہیں کرنا چاہتا مگر بھارتی رویہ خطرناک ہے اور کسی بھی مس ایڈونچر کی طرف بڑھ سکتا ہے، القاعدہ کے نئے عہدیدار کا بھارت سے تعلق ہونا بھارت کے اندر بڑھتی انتہاء پسندی کی نشانی ہے،بھارتی شہریوں کی القاعدہ میں بھرتیاں تشویشناک ہیں ،افغانستان میں داعش کی موجودگی میں اضافہ تشویشناک ہے،افغانستان میں پاکستانی پروفیشنلز کا اغوا کرنا اور جاسوسی پر مجبور کرنا افسوسناک ہے،معاملے کو افغان حکومت کے ساتھ اٹھا رہے ہیں،افغانستان میں این ڈی ایس پاکستانی شہریوں کو اغواء کر کے جاسوسی کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے افغانستان اس پر نوٹس لے،قطر سے مذاکرات کے لیے طالبان وفد کی پاکستان آمد سے متعلق معلومات نہیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو اب سے کچھ دیر پہلے طلب کر کے سیالکوٹ سیکٹر میں بھارتی ماٹر گولوں کی فائرنگ پر احتجاج کیا۔بھارت کی گذشتہ رات سے سیالکوٹ میں خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ جاری ہے۔ اسکی مذمت کرتے ہیں۔ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں بربریت جاری ہے اور اس کے نتیجے میں مزید کشمیریوں کی شہادت پر مذمت کرتے ہیں۔

ایل او سی پر صورتحال دن بدن بگڑ رہی ہے۔ بھارت کی جانب سے مارٹر گولوں اور بھاری ہتھیاروں کے استعمال کا سلسلہ جاری ہے۔ ہمارے سویلینز اور فوجی اس جنگی جنون کا نشانہ بن رہے ہیں۔ بھارت کشمیر کی خراب صورتحال سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے ایل او سی پر فائرنگ کر رہا ہے۔ ہم نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے اس حوالے سے آواز بلند کی ہے۔ بھارتی آرمی چیف کا بیان اسکی جنونیت کا ثبوت ہے۔

سیکر ی خارجہ نے پاکستان کا دورہ کرنے والے امریکی وفد کو بھارتی آرمی چیف کے غیر زمہ دارانہ بیان اور لائن آ ف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کے معاملہ پر توجہ دلائی۔ پاکستان صورتحال کو خراب نہیں کرنا چاہتا مگر بھارتی رویہ خطرناک ہے اور کسی بھی مس ایڈونچر کی طرف بڑھ سکتا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب نے دونوں ملکوں کے درمیان ویزا فیس اور ویزا کے سلسلے میں نرمی اور آسانی کے لیے اتفاق کیا ہے۔

قطر سے مزاکرات کے لیے طالبان وفد کی پاکستان آمد سے متعلق معلومات نہیں۔ دہشتگردی ایک عالمی مسئلہ ہے۔ پاکستان نے اس کے خاتمے کے لیے خون بہایا ہے۔ ہم نے القاعدہ کا خاتمہ کیا ہے القاعدہ کے نئے عہدیدار کا بھارت سے تعلق ہونا بھارت کے اندر بڑھتی انتہاء پسندی کی نشانی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دورہ بھارت پر بات نہیں کرنا چاہتا۔ امریکہ کے ساتھ تمام معاملات پر تعاون جاری ہے۔

امریکہ میں پاکستان مخالف بینرز پر معاملہ امریکہ انتظامیہ سے اٹھا رہے ہیں اور ایلس ویلز سے بھی اس پر بات کی۔امریکہ سے تعلق میں ڈیمانڈ نہیں بات چیت جاری ہے۔ امریکہ کے ساتھ تواتر سے ملاقاتوں میں مشترکہ زمین و اہداف کی تلاش ہے۔ملاقاتوں میں تسلسل اور تواتر کا مطلب ہے کہ ہم ابھی تک اس ہدف کو حاصل نہیں کر سکے۔روسی فیڈریشن اور دیگر ممالک داعش کی پاک افغان, افغان ایران اور افغان وسطی ایشیایی بارڈر کی بات کر رہے ہیں۔

افغانستان میں داعش کی موجودگی میں اضافہ تشویشناک ہے۔اسپیکر کادورہ پاک ایران اچھے تعلقات کا مظہر ہے۔افغانستان میں پاکستانی پروفیشنلز کا اغوا کرنا اور جاسوسی پر مجبور کرنا افسوسناک ہے۔معاملے کو افغان حکومت کے ساتھ اٹھا رہے ہیں۔تحریک طالبان اور جماعت احرار افغان سرزمین سے پاکستان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ افغان مسلح افواج کے سابق سربراہ کا افغان فورسز کی صلاحیت کے حوالے سے بیان باعث تشویش ہے۔

فغانستان میں پاکستانی شہریوں کو اغواء کر کے جاسوسی کے لیے این ڈی ایس دباؤ ڈال رہی ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ افغانستان اس پر نوٹس لے۔ داعش کی افغانستان میں موجودگی پر تمام ممالک بشمول روس نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔ پاکستان بغداد میں دہشتگردی کے واقعات کی شدید مذمت کرتا ہے۔بغداد مارکیٹ میں دہشتگردی کے واقعات میں 38 افراد جاں بحق، سو سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

دہشتگردی میں قیمتی جانوں کا ضیاع انتہائی افسوسناک ہے۔دہشتگردی میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہیں۔ پاکستان ترکی میں طیارے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ رواں سال ابتک بھارت 100 سے زائد مرتبہ فائربندی معاہدے کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو پاکستانی جوانوں کی شہادت پر چند روز قبل بھی طلب کیا گیا تھا۔

جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں پاکستان کے لئے باعث تشویش ہیں۔2017 میں 1900 سے زائدجنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی گئیں۔رواں برس ہونی والی بھارتی خلاف ورزیاں 2017 کا تسلسل ہیں۔بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن سے تعاون نہیں کر رہا ۔بھارتی شہریوں کی القایدہ میں بھرتیاں تشویشناک ہیں۔ایک دہشت گرد تنظیم کی بھارت میں بڑھوتری اس بات کی عکاس ہے کہ دہشت گردی کی جڑیں نہیں ہوتیں۔

امریکی صدر کی پاکستان کے حوالے سے ٹویٹ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان انٹیلیجنس شیئرنگ سمیت کسی قسم کا تعاون معطل نہیں ہوا۔پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعاون کے حوالے سے رابطے جاری ہیں۔دونوں ممالک تعاون جاری رکھنے کیلئے مسلسل رابطے میں ہیں۔ان ملاقاتوں کی تفصیلات ابھی میڈیا کو نہیں بتائی جاسکتیں۔