پاکستان کی سیاست اورحکمران سیاستدانوں کے رویے پر افسوس ہوتا ہے، بلاول بھٹوزرداری

شریف زادے قصور کے بچوں سے کس بات کا بدلہ لے رہے ہیں ہمیں اپنے بچوں کو انصاف دلواناہے اور ان کے مستقبل کے تحفظ کے لیے خاموشی توڑنی پڑے گی، اس سال گیارہ زینب اور کئی معصوم بچے وحشت کا نشانہ بنے مگر مجرموں کو گرفتار کرنے اور ثبوت ہونے کے باوجود آج بھی وہ آزاد گھوم رہے ہیںلیکن حکمران ٹولا نظر انداز کررہا ہے، راہوکی میں خطاب

بدھ 17 جنوری 2018 22:34

2بدین(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 17 جنوری 2018ء)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست اورحکمران سیاستدانوں کے رویے پر افسوس ہوتا ہے - بابابلھے شاہ جیسے بزرگ کے شہر قصور میں ہماری معصوم پھول جیسی بچی زینب پر اتنا بڑا ظلم ہوگیا اور یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس قسم کے واقعات کا تسلسل ہی- انہوں نے کہا کہ 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش میں محترمہ شہید بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پرمیں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حکمرانوں سے قصور میں ہونے والے واقعات پر انصاف مانگاتھا اس وقت معصوم زینب زندہ تھی لیکن حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے رہیں- یہ بات انہوں نے بدھ کوراہوکی ضلع بدین میں شہید فاضل راہو کی 31 ویں برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی - انہوں نے کہا کہ یہ ایک زینب نہیں تھی بلکہ اس سال گیارہ زینب اور کئی معصوم بچے وحشت کا نشانہ بنے مگر مجرموں کو گرفتار کرنے اور ثبوت ہونے کے باوجود آج بھی وہ آزاد گھوم رہے ہیںلیکن حکمران ٹولا نظر انداز کررہا ہے اور قصور کے بچیوں سمیت ملک کے تمام بچوں کو وحشیوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیاہے - انہوں نے میاں محمد نواز شریف اور شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شریف زادے قصور کے بچوں سے کس بات کا بدلہ لے رہے ہیں ہمیں اپنے بچوں کو انصاف دلواناہے اور ان کے مستقبل کے تحفظ کے لیے خاموشی توڑنی پڑے گی - انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے چائلڈ رائیٹ پروٹیکشن قائم کیا ہے - انہوں نے سندھ حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے دیگر صوبوں کو تجویز دی کہ وہ سندھ حکومت کی طرح اپنے نصاب میں چائلڈرائٹ پروٹیکشن کے حوالے سے مضامین شامل کرکے آئندہ نسل کو صحیح اور غلط سے آگاہی دیں -انہوں نے کہا کہ میاں صاحب میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ نے اپنے مفادات کے لیے انصاف کی تحریک چلانے کا شوشہ چھوڑا مگر قصور کے بچوں اور ماڈل ٹاں کے شہیدوں کو انصاف کون دیگا - انہوں نے کہا کہ نواز شریف یہ کہتے پھر رہے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا میں ان سے کہتا ہوں کہ یہ سوال آپ اپنے چھوٹے بھائی سے پوچھیں اور اس سوال کا جواب آپ کے گھر سے ہی ملے گا ، میاں صاحب آپ کو کرپشن کیس میں سزا ملی اور آپ کے بھائی کو حدیبہ پیپرمل کیس میں کلین چٹ دے دیگی اگر وہ فیصلہ غلط ہے تو یہ فیصلہ بھی غلط ہے یہ مضحکہ خیز بات ہے کہ بڑے میاں کہتے ہیں کہ ادارے ان کی ٹارگٹ کلنگ کررہے ہیں اور چھوٹے میاں کہتے ہیں کہ ادارے صحیح کام کررہے ہیں بڑے میاں کہتے ہیں کہ انہیں غلط سزا دی گئی اور چھوٹے میاں کہتے ہیں کہ انصاف کا بول بالا ہوا ، میاں صاحب آپ دونوں بھائی اپنی ڈرامہ بازی سے اب باشعور عوام کو بیوقوف نہیں بناسکتے کیونکہ لوگ آپ کو جان چکے ہیں انہوں نے کہا کہ میاں صاحب نے جب بھی سندھ کا دورہ کیا توبہت سے واعدے کیے جن میں سے اب تک کوئی بھی واعدہ پورا نہیں ہواجبکہ گزشتہ پانچ سالوں سے این ایف سی ایوارڈ بھی پورا نہیں دیاگیا بلکہ آج بھی چھوٹے صوبے کے این ایف سی ایوارڈ سے رقم کاٹ لی گئی ہی- انہوں نے کہا کہ میاں صاحب حقیقت کو تسلیم کریں کہ آپ اپنی سیاسی عمر پوری کرچکے ہیں اور اب وہ سہارے نہیں رہے جو آپ کا ساتھ دیتے تھے، میاں صاحب آپ سے نہ ملک سنبھالا گیا نہ حکومت بلکہ آپ سے تو اپنا چھوٹا بھائی تک نہیں سنبھالا گیا اور آپ ہر طرح سے ناکام ہوچکے ہیں- انہوں نے کہا کہ ہم یہ ملک نواز شریف اور عمران خان جیسے سیاستدانوں کی خواہشوں کے رحم و کرم پرنہیں چھوڑ سکتے ہیں - انہوں نے کہا کہ ایک لاڈلا کہتا ہے کہ یہ اثاثے میرے نہیں اور عدالتیں کہتیں ہے کہ یہ تمہارے ہیں دوسرا لاڈلا کہتا ہے کہ یہ اثاثے میرے ہیں عدالتیں کہتی ہیں کہ یہ تمہارے نہیںدراصل یہ دو لاڈلوں کی لڑائی ہے -انہوں نے کہا کہ ایک لاڈلے نے سندھ میں آنا شروع کردیا ہے اوروہ ایسے لوگوں کے ساتھ آتے ہیں جنہیں عوام نے ہمیشہ مسترد کیا ہی-انہوں نے کہا کہ عمران خان کرپشن کرپشن کا شور مچاتا ہے لیکن خود خیبرپختونخواہ کے وزیر اعلی پر بدعنوانی کے سنگین الزامات کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی جاری ہے کہا ںگیا ان کا احتساب کمیشن خان صاحب کے ایک قریب ترین دوست کو عدالتوں نے نااہل ترین قرار دیا ہے اور اس سے بڑی منافیقت کیا ہوسکتی ہے کہ مورثی سیاست کے خلاف شور مچانے والے نے اس ہی نااہل ترین کے بیٹے کو اس کا جانشین قرار دے دیا ہے - عمران خان تبدیلی کے نعرے لگاتے لگاتے خود تبدیل ہوںگئے ہیں-انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے اپنے دماغوں پر اتنا زور نہیں ڈالیں جلد آصف علی زرداری انہیں سیاست سیکھائیں گی-انہوں نے کہا سندھ میں سیاسی یتیموں کاٹولاا کٹھا کیا جارہا ہے اس ٹولے کو گرانڈ ڈس فنکشنل الائینس کہا جاتا ہے - ہر الیکشن میں پاکستان پیپلزپارٹی کے خلاف یہ ہی ہوتا ہے اور اس پر الزامات لگائے جاتے ہیں لیکن عوام جانتی ہے کہ اگر پاکستان کی آزادی کے بعد کسی سیاسی جماعت نے کام کیا ہے تووہ صرف پی پی پی ہے -انہوں نے کہا کہ سیاسی یتیموں سن لو جس سندھ کو لطیف سائین اور لعل شہباز قلندر جیسے بزرگوں کی دعا ہو وہ کبھی تبا ہ نہیں ہوگا بلکہ تمہاری سیاست تباہ ہوجائیگی -انہوں نے کہا میں نے اپنے مختصر سیاسی سفر میں بدین سے ایک سبق سیکھا ہے اور وہ حضرت علی کا ایک قول ہے کہ کم ظرف پر احسان کرواور اس کے شر سے بچو -انہوں نے کہامیں آج بدین کے اس علاقے میں کھڑا ہوں جس سے پی پی پی کا دل کا رشتہ ہے اور بدین کی عوام ایماندار ،وفاداراور جرات مندہے جو کبھی بھی پی پی پی سے واعدہ خلافی نہیں کریگی کیونکہ بدین کی عوام نے ہمیشہ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو کا ساتھ دیا ہے ، شہید ذوالفقار علی بھٹو نے بدین کو تحصل سے ضلعے کا درجہ دیا اوروہاں ہسپتال اور کالج قائم کیا گیس کی پیداوار والا ضلع ہونے کے باوجود بدین کے لوگوں کو گیس کی فراہمی نہیں کی جاتی تھی جوکہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے حکومت میں آتے ہی پورے بدین کو گیس فراہم کی - بدین میں تھلیسیمیاسینٹر کا قیام پی پی پی نے کیاجہاں پر بلکل مفت علاج کیا جاتا ہے اس کے علاوہ ہم نے بدین میں دیگر ہسپتال اور علاج کی مفت سہولیات بھی مہیا کیں ہیں اورہم نے بدین میں سندھ یونیورسٹی کیمپس قائم کیا اور سڑکوں کے انفراسٹرکچرپر کام کیا ، مجھے معلوم ہے کہ بدین کے لوگ پی پی پی سے بلاغرض محبت کرتے ہیں اورہم ان کی بلاغرض خدمت کرتے ہیں-انہوں نے شہید فاضل راہو کی 31 برسی کے موقع پر انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید فاضل راہو سندھ کے بہادر بیٹے تھے جنہوں نے آخری دم تک جمہوریت اور عوامی خدمت کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کیا اور ان کا ایم آر ڈی کی جیل بھرو تحریک میں قائدانہ کردار رہا ، میں ان کی قربانی اور جدوجہد پرانہیں سلام پیش کرتا ہوں- انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے 1987 کے دوران آمر ضیاکے دور میں ایک سازش کے تحت فاضل راہو جیسے بہادر اور تاریخی کردار کو شہید کردیاگیا-اس موقع پر وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ شہید فاضل راہو ایک عظیم شخصیت تھے جنہوں نے اپنی تمام زندگی عوام کی خدمت کی اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کے ہمراہ ایم آر ڈی تحریک میں آمریت کا مقابلہ کیا آج سے 31 برس قبل انہیں شہید کیا گیا - انہوں نے کہا کہ ضلع بدین ہمیشہ پی پی پی کا قلعہ رہا اور فاضل راہو کے خاندان کی پی پی پی میں شمولیت سے پی پی پی مضبوط ہوئی ہے اور کوئی بھی مخالف اس ضلعے میں اب پی پی پی کو شکست نہیں دے سکتا-انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہاں کی عوام بلاول بھٹو کو کامیاب کرکے ملک کا وزیر اعظم بنائیں گے کیونکہ اس وقت بلاو ل بھٹو کے علاوہ کوئی بھی ایسا رہنما نہیں جس پر عوام اعتماد کرے -اس موقع پر صوبائی وزرانثار کھڑو ، جام مہتاب حسین ڈھر ، ڈاکٹر سکندر میندھرو ، سید ناصر حسین شاہ ، محمد علی ملکانی ، سینیٹر سسئی پلیجو ،ممبر قومی اسمبلی سید نوید قمر،راشد ربانی سمیت دیگر صوبائی و قومی اسمبلی کے ممبران، پارٹی عہدیداران کے علاوہ عوام کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :