17جنوری کا احتجاج؛ اپوزیشن جماعتوں کے متحر ک کارکنوں کی نگرانی شروع ،گرفتاریوں اور نظر بندیوں کا بھی امکان

16جنوری سےشہرکے داخلی اور خارجی راستوں کی بھی نگرانی سخت کردی جائیگی،ناصر باغ میں احتجاج کی اجازت دی جا سکتی ہے

پیر 15 جنوری 2018 20:36

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 15 جنوری 2018ء):حکومت نے پاکستان عوامی تحریک کے 17جنوری کے احتجاج کے یش نظر پنجاب حکومت نے اپوزیشن جماعتوں کے متحر ک کارکنوں کی نگرانی شروع کر دی جبکہ گرفتاریوں اور نظر بندیوں کا بھی امکان ہے۔پنجاب حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 16جنوری سےشہرکے داخلی اور خارجی راستوں کی بھی نگرانی سخت کردی جائیگی جبکہ مظاہرین کو ناصر باغ میں احتجاج کی اجازت کی دی جا سکتی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کامال روڈ پر سیاسی جماعتوں کو دھرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ ‘لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں سے اپوزیشن جماعتوں کے متحر ک کارکنوں کی نگرانی بھی شروع کردی گئی ‘کئی قائدین کی نظر بندیوں اور کارکنوں کی گر فتاریوں کا بھی امکان ‘شہرکے داخلی اور خارجی راستوں کی بھی16جنوری سے نگرانی سخت کردی جائیگی۔

(جاری ہے)

ترجمان پنجاب حکومت نے کہا ہے کہ ناصرباغ میں احتجاج کی اجازت دی جاسکتی ہے،دھرنوں اورمظاہروں سے بہت نقصان پہنچا،حصول انصاف کیلئے عدالتی راستہ اختیارکیاجائے،مال روڈبندکرکے شہریوں کوتکلیف پہنچاناکونسا طریقہ ہی محکمہ داخلہ کی جانب سے سفارش کی گئی ہے کہ مال روڈ پر دھرنے کی اجازت ہرگز نہ دی جائے جبکہ دوسری طرف ذمہ دارذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے آئین وقانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش ناکام بنانے کیلئے بھی اپنی حکمت عملی کی تیاری شروع کردی ہے اور لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں تحر یک انصاف ‘پیپلزپارٹی اور (ق) لیگ کے ساتھ ساتھ عوامی تحر یک ااور دیگر جماعتوں کے متحر ک کارکنوں کی نگرانی شروع کرتے ہوئے انکی فہر ستیں بنانا شروع کر دیں اور ضرورت پڑ نے پر متحر ک کارکنوں کو گر فتاراور مر کزی قائدین کو نظر بند بھی کیا جاسکتا ہے اور ان تمام معاملات کے حوالے سے پنجاب پولیس اور سپیشل برانچ اور پنجاب حکومت کے محکمہ داخلہ سمیت دیگر ادارے مشتر کہ حکمت عملی بنا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :