سعودی عرب ، غیر ملکیوں کو نکالنے کے بعد بھی سعودیوں کی بڑی تعداد بے روزگار

جمعرات 11 جنوری 2018 17:08

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 11 جنوری 2018ء) مقامی ذرائع کے مطابق سعودی رکن شوریٰ ڈاکٹر فہد الجمعہ نے یہ دعویٰ کرکے کہ سعودی عرب میں بے روزگاری کی شرح 12.8فیصد نہیں بلکہ 34 فیصد ہے سب کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ آخر یہ سعودائزیشن کے باوجود سعودی نوجوانوں کی اتنی بڑی تعداد بے روزگار کیوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 15برس سے زیادہ عمر کا جو لڑکا ملازمت تلاش کرے اور اسے 4ہفتے کے دوران ملازمت نہ ملے اسے بے روزگار مانا جائیگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بے روزگار اور ملازمت کے متلاشی شہری کے درمیان فاصلہ 3ماہ کا نہیں بلکہ 4ہفتے کا مانا جائے۔ انہوں نے ا ین بی سی کو انٹرویو میں کہا کہ اگر ہم 2017ءکی دوسری اور تیسری سہ ماہی کا تقابلی مقابلہ کریں تو پتہ چلے گا کہ تیسری سہ ماہی میں روزگار تلاش کرنے والوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ ہوگئی اور بے روزگاروں کی تعداد میں مزید 10ہزار کا اضافہ ہوگیا۔ محکمہ شماریات کے ترجمان نے رکن شوریٰ کے جواب میں واضح کیا کہ ہمارے محکمے نے جو اعدادوشمار دیئے ہیں وہ بین الاقوامی معیار پر پورے اترتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :