ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا سے مذاکرات کا عندیہ دیدیا

ہم مناسب وقت اور بہترین حالات کے انتظار میں ہیں اور معاملے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے خواہاں ہیں،جب مذاکرات ہو رہے ہوں تو فوجی کارروائی نہیں ہونی چاہیئے، امریکی صدر کی جنوبی کوریائی ہم منصب سے ٹیلی فونک گفتگو

جمعرات 11 جنوری 2018 13:55

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 11 جنوری 2018ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مناسب وقت اور بہترحالات میں شمالی کوریا کے ساتھ بات چیت کرنے کو تیار ہیں۔غیرملکی میڈیاکے مطابق امریکا اور شمالی کوریا کے مابین جاری کشیدہ صورتحال بہتری کی جانب دکھائی دے رہے ہیں اور امریکی صدر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وہ اپنے سخت حریف شمالی کوریا کے ساتھ بات چیت کو تیار ہوگئے ہیں اور کہا ہے کہ ہم مناسب وقت اور بہترین حالات کے انتظار میں ہیں اور معاملے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے خواہاں ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی کوریائی صدر مون جائی سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کہا ہے کہ ہم شمالی کوریا کے ساتھ بات چیت کے لئے تیار ہیں اور اس کے لئے مناسب وقت کا انتظار ہے۔

(جاری ہے)

امریکی صدر کے اظہارِ خیال کے بعد وائٹ ہاس کی جانب سے جاری بیان میں بھی تصدیق کی گئی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری جانب سے مذاکرات کی پیشکش کو جنوبی کوریائی صدر نے سراہتے ہوئے پیغام دیا ہے کہ وہ شکر گزار ہیں کہ سپرپاور ملک کے سربراہ کی جانب سے نرمی نظر آئی جو ناصرف جنوبی کوریا بلکہ پوری دنیا کے لئے امن کا عندیہ ہے اور یہ خوشخبری امریکی صدر کے رویئے کے بغیر ممکن نہ تھی۔

دوسری جانب جنوبی کوریا کے صدر مون جائی کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بھی مذاکرات کی جانب پیش قدمی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکی صدر نے واضح الفاظ میں پیغام دیا ہے کہ ہم کشیدہ حالات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس دوران کسی قسم کی کوئی فوجی کارروائی نہیں ہونی چاہئیے تاکہ مذاکرات کے مثبت نتائج حاصل ہوں تاہم دونوں سربراہان نے میز پر آنے سے قبل شمالی کوریا کے خلاف دبا کی مہم برقرار رکھنے کی اہمیت پر بھی اتفاق کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :