گردوارں میں سرکاری اہلکاروں کے داخلے پر پابندی درست، اکال تخت

ْ1984 کے سکھ مخالف فسادات میں اب تک انصاف نہیں ملا، مذہبی ادارے اکال تخت کے عہدیدارکی گفتگو

جمعرات 11 جنوری 2018 13:26

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 11 جنوری 2018ء)سکھوں کے اعلیٰ ترین مذہبی ادارے اکال تخت نے امریکا ، برطانیہ اورکینیڈا میں گردوارو ں کی انتظامیہ کمیٹیوں کی طرف سے بھارت کے سرکاری حکام کے گردواروں میں داخلہ پر پابندی کو درست قرار دیا ہے۔سکھوں کے اس فیصلے سے بھارت کے حکومتی اہلکار سخت مشکلات سے دوچار ہوگئے ہیں۔

بھارتی ٹی وی کے مطابق اکال تخت کے ایک اعلیٰ عہدیدار جھتیدار گیانی گربچن سنگھ نے امریکا، برطانیہ اور کینیڈا میں واقع گردواروں کی منتظمہ کمیٹیوں کی طرف سے بھارتی حکام کے گردواروں میں داخلے پر پابندی کودرست قرار دیتے ہوئے کہاکہ جہاں تک اس طرح کی پابندی کا سوال ہے تو میں یہ کہنا چاہوں گا کہ یہ گردوارہ منیجنگ کمیٹیوں کا اختیار ہے کہ وہ کسی کو گردواروں کے اندر بولنے کی اجازت دیں یا نہ دیں۔

(جاری ہے)

گردوارہ کی انتظامیہ کو اس طرح کا فیصلہ کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔ کوئی بھی کسی مذہب کے معاملات میں مداخلت کو پسند نہیں کرتا۔سکھوں کے اعلیٰ ترین مذہبی ادارے اکال تخت کے رہنما نے بھارتی اہلکاروں کے گردواروں میں داخلے پر پابندی کے جواز کی تائید کرتے ہوئے کہاکہ سکھ یہ محسوس کرتے ہیں کہ1984 کے سکھ مخالف فسادات، آپریشن بلیو اسٹار اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے دیگر معاملات میں بھارت میں سکھوں کو اب تک انصاف نہیں ملا ہے۔ان کا تاہم کہنا تھاکہ میں نے پابندی عائد کرنے کے حوالے سے معلومات حاصل کی ہیں۔ بھارتی اہلکاروں کے بھجن کیرتن اور رضاکارانہ خدمات میں حصہ لینے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :