چین سائنس و ٹیکنالوجی کے لحاظ سے عالمی اثر کا حامل بڑا ملک بن گیا

پانچ برسوں میں سائنس و ٹیکنالوجی شعبے میں چینی صلاحیت اور کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوا

جمعرات 11 جنوری 2018 12:52

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 11 جنوری 2018ء) چین سائنس و ٹیکنالوجی کے لحاظ سے عالمی اثر کا حامل بڑا ملک بن گیا، پانچ سالوں میں چین کی سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں صلاحیت اور کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوا۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق ۔چین کے وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی وان گانگ نے دو ہزار اٹھارہ قومی سائنس اور ٹیکنالوجی کے ورکنگ اجلاس میں رپورٹ پیش کی ہے جس کے مطابق پانچ سالوں میں چین کی سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں صلاحیت اور کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوا۔

چین سائنس و ٹیکنالوجی کے لحاظ سے عالمی اثر کا حامل بڑا ملک بن گیا۔سائنس و ٹیکنالوجی کی ایجادات کا معیار دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے معیار کی جانب تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

پانچ سالوں میں چین کی سائنس و ٹیکنالوجی کے لحاظ سے بڑی ایجادات عالمی درجہ بندی کے اعلی معیار میں شامل ہوئیں ۔دو ہزار سترہ میں سماج کی تحقیق اور ترقی پر اخراجات کا تخمینہ سترہ کھرب ساٹھ ارب چینی یوان ہونے کا امکان ہے۔سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی کی شرح دو ہزار بارہ میں باون اعشاریہ دو فیصد تھی ،اب یہ شرح ستاون اعشاریہ پانچ فیصد ہے۔ مختلف ممالک کی ایجادات کی صلاحیت کی فہرست کے حوالے سے چین دو ہزار بارہ میں بیسویں نمبر پر تھا لیکن اب چین تین درجے بہتری کے ساتھ سترویں نمبر پر ہے ۔

متعلقہ عنوان :