ڈی پی او نے لاش ڈھونڈنے والے کو دس ہزار انعام دینے کا کہا،اسلام میں قتل کی اجازت ہوتی تو میں اسے قتل کر دیتی،زینب کی بہن

جمعرات 11 جنوری 2018 22:28

قصور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 11 جنوری 2018ء):زینب کی بہن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈی پی او نے لاش ڈھونڈنے والے کو دس ہزار انعام دینے کا کہا،اسلام میں قتل کی اجازت ہوتی تو میں اسے قتل کر دیتی۔تفصیلات کے مطابق زینب کے اہل خانہ احتجاج کرتے ہوئے میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے اس دوران زینب کی بہن نے کہا کہ ہمارے ساتھ اتنا ظلم ہوگیا ہے ،ہم 3بہنیں اور ایک بھائی تھے اور اب ہم 2بہنیں اور ایک بھائی رہ گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

کیا زینب کسی کی بیٹی نہیں تھی۔زینب کی بہن کا مزید کہنا تھا کہ پولیس والے یہاں دندناتے رہے اکو لاش نہیں ملی اور جب ملی تو پولیس اہلکاروں نے کہا کہ تالیاں بجاؤ لاش مل گئی ہے۔ڈھونڈنے والے کو 10ہزار انعام دینے کا بھی کہا گیا ۔ہم اسکو انعام کیوں دیتے کیا اس نے زندہ بچی کوڈھونڈا تھا ،ہمیں کیا پتہ کہ انہوں نے خود ہی لاش وہاں رکھ کے بعد میں لاش مل جانے کا ڈھونگ رچایا ہو۔اگر اسلام میں قتل کی اجازت ہوتی تو میں اس شخص کا قتل کر دیتی اور اسکی دھجیاں اڑا دیتا۔