قصور، اغواء اورزیادتی کے بعد قتل ہونے والی سات سالہ بچی زینب اور پو لیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے دو افراد کی وجہ سے حالات تیسرے روز بھی انتہائی کشید ہ،جاں بحق ہونیو الے افراد کی نماز جنازہ ادا کرکے تدفین کردی گئی، فضاء افسردہ ،حالت کشید ہ ، پو لیس اور مظاہرین میں وقفے وقفے سے تصادم کا سلسلہ جاری رہا ،مقامی ایم پی اے کے ڈیر ے پر مظاہرین کا دھاوا

ْ وزیر اعلیٰ پنجاب اورسیاسی جماعتوں کے رہنمائوں کی زینب کے گھرآمد، والدین سے اظہارتعزیت ملزمان کو جلد پکڑا جائے موجودہ حکمران عوام کے جانوں ومال کا تحفظ نہیں کرسکتے، اشرافیہ کے نظام میں غریب کو انصاف نہیں مل سکتا،موجودہ حکمرانوں سے چھٹکاراوقت کی ضرورت ہے،سراج الحق،خورشیداحمدقصوری، قمرزمان کائرہ،جہانگیرترین ،چودھری سرور اوردیگررہنمائو ں کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 11 جنوری 2018 20:17

قصور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 11 جنوری 2018ء) اغواء اورزیادتی کے بعد قتل ہونے والی سات سالہ بچی زینب اور پو لیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے دو افراد کی وجہ سے حالات تیسرے روز بھی انتہائی کشید ہ ،جاں بحق ہونیو الے افراد کی نماز جنازہ ادا کرکے تدفین کردی گئی نمازجنازہ تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین قصوری نے پڑھائی ،نمازجنازہ میں سیاسی وسماجی ،مذہبی ،صحافی ودیگر تنظیموں کے ساتھ ساتھ ہزاروں افراد نے شرکت کی ،قصور کی فضاء افسردہ ،حالت کشید ہ ، پو لیس اور مظاہرین میں وقفے وقفے سے تصادم کا سلسلہ جاری رہا ،مقامی ایم پی اے کے ڈیر ے پر مظاہرین کا ، وزیر اعلیٰ پنجاب کی زینب کے والدین ملاقات میں اظہار تعزیت کیا۔

تفصیلات کے مطابق اغواء اورزیادتی کے بعد قتل ہونے والی سات سالہ بچی زینب اور پو لیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے دو افراد 45سالہ محمد علی ور 22سالہ شعیب کی نمازجنازہ ادا کرکے تدفین کردی گئیں نمازجنازہ تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین قصوری نے پڑھائی اورجنازہ میں سیاسی وسماجی ،مذہبی ،صحافی ودیگر تنظیموں کے علاوہ پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وٹو ، چیئرمین مہر محمد لطیف یوسی نظام پورہ ،امیدوار برائے صدر سردار فاخر علی ایڈووکیٹ،سردار لیاقت ڈوگر چیئرمین ،چیئرمین سردار محمد سرور ،مقصود صابر علی انصاری،صدر پر یس کلب قصور حاجی محمد شریف مہر ،گروپ لیڈر مہر محمد جاوید ،جنرل سیکرٹری طارق محمود جٹ ،تکریم علی نے شرکت ، اور تدفین کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد نے متاثر ہ کے گھروں کی جانب رخ کیا تیسرے روز بھی انتہائی کشید ہ رہے اس افسوسناک واقعات پر احتجاجاً قصور کی تاجر برادری سمیت تمام سیاسی وسماجی ،مذہبی،وکلاء ،طلبہ اور دیگر تنظیموں کی جانب سے تیسرے روزشٹر ڈاؤن ہڑتال کرکے تمام کاروباری مراکز بند کرنے سمیت تمام نظام زندگی روک دیا گیا ہے اور قصور کی مین شاہراہیں داخلی اور خارجی راستیں بند ہیں جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف متاثرہ بچی زینب کے گھر صبح سویرے 4:15پر پہنچے اور والدین سے ملاقات اور اظہار تعزیت کی اور ان کو انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانیا ں کروائی گئی اور تقریباً 15منٹ متاثرہ بچی کے گھر رہے اور اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے پو لیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کیلئے 30,30لاکھ روپے مالی امداد اور بچی زینب کے ملزمان کی نشاندہی اور گرفتار کروانے والے کیلئے ایک کروڑ روپے انعام دینے کا اعلان سامنے آیا ہے قیامت خیز واقعات پر قصور کے تیسرے روز بھی حالات کشید ہ ہیں اور مظاہرین کے اندر پو لیس اور پنجاب حکومت کے خلاف انتہائی غم و غصہ پایا جارہا ہے مظاہرین نے ہاتھوں میں ڈنڈے اٹھا رکھے ہیںمظاہرین نے (ن) لیگ کے مقامی ایم پی اے نعیم صفدر انصاری اور ایم این سے وسیم اختر شیخ کے ڈیروں پر دھاوا بول دیا وہاں پر موجود گاڑی اور دیگر سامان کو آگ لگا کر توڑ پھوڑ کی اور کئی مظاہرین کو پو لیس نے حراست میں لے لیا ۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ ڈی ایچ کیو ہسپتال قصور کو انتظامیہ کی جانب سے لاوارث چھوڑ دیا اور مظاہرین پورے ہسپتال پر قبضہ جما رہا ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل سٹاف اپنے گھروں کو چلے گئے اور مظاہرین نے ہسپتال میں توڑ پھوڑ کی مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ زینب اور ہلاک ہونے والے افراد کے ملازمین کو گرفت میں لا کر مثالی سزا دی جائے اور غفلت برتنے والوں میں ڈپٹی کمشنر قصور سائرہ عمر اور ایس ایچ او ملک طارق دیگر ذمہ داران کو عہدہ سے ہٹاکر گرفتارکرکے قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے اس کے علاوہ جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق اور سابقہ وزیر خارجہ خور شید محمود قصوری نے بھی زینب کے والدین سے ان کے گھر جاکر اظہار تعزیت کی اور میڈیا سے گفتگو کر تے ہو ئے سراج الحق نے کہا کہ زینب پاکستان کی بیٹی ہے اور میں پاکستانی ہونے کی حیثیت سے زینب کے گھر آیا ہو اور زینب کے ملزمان کو فوری پکڑ کر سزا دی جائے زینب کے ملزمان کا نہ پکڑے جانا پنجاب پو لیس اور حکومت کی نااہلی پر جتنی مذمت کی جائے کم ہے اشرافیہ کے نظام میں غریب کو انصاف نہیں مل سکتا اب وقت آگیا ہے کہ نااہل اور کرپٹ ٹولے سے جان چھوڑائی جائے جب تک زینب کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا گیا ،تب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے قصور میں زینب جیسی کئی بیٹوں کو درندگی کا نشانہ بننے کی کھلی اجازت دی گئی اور پنجاب پولیس اور پنجاب حکومت غفلت برتتے رہے جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب اور تمام انتظامیہ کے افسران مجرم ہیں ،خورشید محمود قصور ی نے کہا کہ زینب پاکستان کی بیٹی ہے جس کے خون کو رائیگا نہیں جانے دیا جائے گا ملزمان کو جلد پکڑا جائے موجودہ حکمران عوام کے جانوں ومال کا تحفظ نہیں کرسکتے ان سے چھٹکارہ وقت کی اشد ضرورت ہے موجودہ حکمرانوں نے ہمیشہ عوام کے جان ومال کو پامال ہونے کی اجازت دی ہے اور صرف اقتدار کیلئے ملک وقوم کو دعو پر لگا ریتے ہیں اگر زینب کے ملزمان گرفتار نہ ہوئے تو موجودہ حکمرانوں پر یہ عذاب بن کر نازل ہو گا اور حکمرانوں کا اقتدار میں رہنا ناممکن ہو جائے گا اسکے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں جہانگیر ترین اور چوہدری سرور نے بھی زینب کے گھر پہنچ کر والدین سے اظہار تعزیت کی اور میڈیا سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ زینب کے ساتھ درندگی کرنے والوں کی پکڑ نہ ہونا اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ موجودہ حکمران اور پنجاب پو لیس عوام کے جانوں ومال کے تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے جس پر ذمہ داران کو حساب دینا ہو گا شریفوں کی حکومت نے ہمیشہ مظلوم عوام پر اپنی بادشاہت کا ظلم کیا ہے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسے واقعات بار بار دیکھنے کو ملیں ہیں مگر شہباز شریف جو اس واقع کے اصل ذمہ دار اقتدار کی بھوک سے اس قدر چپکے ہو ئے ہیں کہ اقتدار نہ چھوڑنے کیلئے پاکستانی عوام کی لاشوں سے بھی گزر جائینگے شریفوں کے ہو تے ہو ئے کسی کا بھی جانوں ومال تحفظ نہیں ہے ۔