سعودیہ،امارات کا سرحدپار سودوں کے لیے ڈیجیٹل کرنسی کے اجراء کا فیصلہ

کرنسی دونوں ملکوں کے درمیان سرحد پار رقوم کی منتقلی میں قابل قبول ہوگی،اماراتی گورنر سٹیٹ بنک کی پریس کانفرنس

جمعرات 14 دسمبر 2017 12:19

ابوظبی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 14 دسمبر 2017ء)متحدہ عرب امارات سعودی عرب کے مرکزی بنک کے ساتھ مل کر ڈیجیٹل کرنسی کے اجراء پر کام کررہا ہے۔ یہ کرنسی دونوں ملکوں کے درمیان سرحد پار رقوم کی منتقلی میں قابل قبول ہوگی۔میڈیارپورٹس کے مطابق یو اے ای کے مرکزی بنک کے گورنر مبارک راشد المنصوری نے ایک کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ڈیجیٹل کرنسی بلاک چین اور رقوم کی منتقلی کے مشترکہ بہی کھاتے پر مبنی ہوگی۔

اس بہی کھاتے کو ایک مرکزی اتھارٹی کے بجائے کمپیوٹرز کے ایک نیٹ ورک پر تیار کیا جائے گا اور اس پر برقرار رکھا جائے گا۔ان دونوں مرکزی بنکوں نے ماضی میں بِٹ سکّے سمیت ڈیجیٹل کرنسیوں پر اپنے شکوک کا اظہار کیا تھا اور یواے ای کے مرکزی بنک نے کہا تھا کہ وہ بِٹ سکّے کو سرکاری کرنسی کے طور پر تسلیم نہیں کرتا ہے۔

(جاری ہے)

جولائی میں سعودی عرب کے مرکزی بنک نے بِٹ سکّے میں لین دین پر خبردار کیا تھا اور یہ کہا تھا کہ یہ بنک کے ریگولیٹری دائرہ کار سے باہر ہے۔

تاہم راشد منصوری نے اپنی تقریر میں کہاکہ دونوں مرکزی بنک اب بلاک چین ٹیکنالوجی کو زیادہ بہتر انداز میں سمجھنا چاہتے ہیں۔انھوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ ڈیجیٹل کرنسی کو صرف بنک لین دین میں استعمال کریں گے اور عام صارفین اس کو استعمال نہیں کرسکیں گے۔ان کے بہ قول اس سے بنکوں کے درمیان رقوم کی منتقلی کے عمل میں تیزی آئے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم مرکزی بنکوں اور دوسرے بنکوں کے درمیان رقوم کی منتقلی کے لیے جو کچھ کررہے ہیں،یہ دراصل اسی کو ڈیجیٹل بنانے کا عمل ہے۔

متعلقہ عنوان :