ملک میں تیز تر ترقی، خوشحالی کیلئے سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل پیشگی شرط ہے، موجودہ حکومت نے اقتدار میں آتے ہی ترجیحات کا ازسرنو تعین کیا ،ملک میں معاشی استحکام کے لئے اقدامات کئے، آج دنیا میں وہی قومیں ترقی کر رہی ہیں جو علم اور ٹیکنالوجی میں آگے ہیں، ستر سال سے پاکستان سیاسی افراتفری کی زد میں رہا،توانائی کے شعبے میں کامیابی کے بعد صنعتی شعبے میں ترقی ہو رہی ہے،پالیسیوں کے تسلسل سے بھارت اور بنگلہ دیش کی معیشت ہم سے بہترہو گئی

وفاقی وزیر داخلہ، منصوبہ بندی احسن اقبال کاپاکستان سوسائٹی آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کی 33 ویں کانفرنس سے خطاب

بدھ 13 دسمبر 2017 22:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 13 دسمبر 2017ء) وفاقی وزیر داخلہ، منصوبہ بندی،ترقی واصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہاہے کہ ملک میں تیز تر ترقی، خوشحالی کیلئے سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل پیشگی شرط ہے، موجودہ حکومت نے اقتدار میں آتے ہی ترجیحات کا ازسرنو تعین کیا اور ملک میں معاشی استحکام کے لئے اقدامات کئے، آج دنیا میں وہی قومیں ترقی کر رہی ہیں جو علم اور ٹیکنالوجی میں آگے ہیں، ستر سال سے پاکستان سیاسی افراتفری کی زد میں رہا، توانائی کے شعبے میں کامیابی کے بعد صنعتی شعبے میں ترقی ہو رہی ہے، پالیسیوں کے تسلسل سے بھارت اور بنگلہ دیش کی معیشت ہم سے بہترہو گئی۔

وہ بدھ کو پاکستان سوسائٹی آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کی33 ویں سالانہ اجلاس اور کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہاکہ ملک میں تیز تر ترقی اورخوشحالی کے لئے سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل پیشگی شرط ہے، چین ، جنوبی کوریا، ملائیشیا، سنگاپور اور تھائی لینڈ کی ترقی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ سب پالیسیوں کے تسلسل اور سیاسی استحکام کی بدولت ممکن ہوا۔

انہوںنے کہاکہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے پاکستان معاشی، سماجی، سائنسی اور ٹیکنالوجی کے میدانوں میں ترقی کے راستے پر گامزن نہ ہو سکا، موجودہ حکومت نے اقتدار میں آتے ہی ترجیحات کا ازسرنو تعین کیا اور ملک میں معاشی استحکام کے لئے اقدامات کئے۔انہوںنے کہاکہ تھری جی اور فور جی کی تیز رفتار انٹرنیٹ سروس کی بدولت آج پاکستان دنیا کا چوتھا بڑا فری لانسنگ ملک بن چکا ہے، وقت آگیا ہے کہ ہم نجی شعبے کے ساتھ مل کر ٹیکنالوجی کے مثبت اور مؤثر استعمال کو یقینی بنائیں۔

حکومت رواں مالی سال کے دوران ایک ارب روپے کے بجٹ کے ذریعے ایک لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں ٹریننگ دے گی،ہمیں پاکستان کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں ایشیا کا رہنما ملک بنانا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی لیپ ٹاپ سکیم کی بدولت آج ہمارا نوجوان بے روزگار رہنے کی بجائے اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کو ترجیح دیتا ہے۔وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاکہ آئین کے مطابق نگران حکومت کو قبول کریں گے۔

پاکستان میں کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ کراچی میں سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ کراچی کا امن کسی کو خراب نہیں کرنے دیں گے۔حکومتی اقدامات سے امن وامان اورمعاشی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بروقت انعقاد کے لیے سیاسی جماعتوں کو کراداراداکرنا چاہیے۔

احسن اقبال نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں ڈالر کی مالیت اورخام تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پاکستانی کرنسی میں ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے۔اس سے معیشت کوکوئی خطرہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے دوسرے حصوں کی طرح فاٹا اورگلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کے معاشی استحکام کو پوری دنیا میں سراہا جارہا ہے،ہماری درآمدات کا رجحان مثبت ہے،ایک وقت تھا جب معاشی استحکام کیلئے پاکستان نے کوریا کی امداد کی تھی، معاشی سفر میں ملائیشیا اور کوریا آج پاکستان سے آگے نکل گئے ہیں، پالیسیوں کے تسلسل سے دوسرے ممالک ترقی کررہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ60کی دہائی میں پاکستان نے سب سے زیادہ ترقی کی،1990ء میں پاکستان نے سب سے پہلے معاشی اصلاحات متعارف کرائیں،90کی دہائی میں بدقسمتی سے ہر دو سال بعد حکومتوں کو گرایا گیا، ہماری پالیسیوں کو بھارت نے ایک سال بعد اپناکر ترقی کا سفر طے کیا، ترقی کرنے والے ممالک میں حکومتیں اپنی مدت پوری کرکے رخصت ہوتی ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہر ملک سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے حالات سازگار بنارہا ہے، حکومتی کوششوں کی وجہ سے آج ملک میں لوڈشیڈنگ زیرو ہے، وژن 2025ء کی شکل میں پاکستان کی ترقی کے روڈ میپ پر کام کا آغاز کیا گیا، دوہزار میگاواٹ کا جوہری توانائی سٹیشن شروع کیا گیا جو 3 سال میں مکمل ہوگا۔