احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت

سابق وزیر اعظم کی بنک اکاونٹ کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد کمرہ عدالت تین بار قہقہے لگے سماعت آج ایک روز کیلئے ملتوی

بدھ 6 دسمبر 2017 21:53

سلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 6 دسمبر 2017ء) اسلام آباد کی احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میںسابق وزیر اعظم نوازشریف کی بنک اکاونٹ کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد کمرہ عدالت تین بار قہقہوں سے گونج اٹھا، بعدازں فاضل جج نے مزید سماعت آج (جمعرا ت) تک کیلئے ملتوی کر دی۔

گزشتہ بدھ کے روزاسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر خان نے جب سماعت شروع کی تو سابق وزیراعظم نواز شریف کے نمائندے ظافر خان عدالت میں پیش ہوئے ۔استغاثہ کے گواہ ملک طیب جوکہ نجی بینک کے ملازم ہے نے اپنے بیان میں بتایا ڈالر، پاؤنڈز اور یورو کرنسی اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کروا دی جس کے مطابق سات فروری 2017 کو نواز شریف نے اپنے اکاؤنٹ سے 2200 ڈالرز کیش کروائے گیارہ مارچ دوہزار سترہ کو 4لاکھ ڈالر نواز شریف نے پاکستانی کرنسی اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کئے، گیارہ مارچ دوہزار سترہ کو نواز شریف نے چار ٹرانزیکشن کیں،29 مئی دوہزار سترہ کو نواز شریف نے 2 لاکھ ڈالرز پاکستانی اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کئے حسین نواز نے 23 دسمبر دوہزار دس کو 30 ہزار پاؤنڈ نواز شریف کو بھجوائے، پندرہ نومبر 2015 کو نواز شریف نے 25 ہزار پاؤنڈ اپنے پاکستانی کرنسی اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کئے،30 اپریل دوہزار سولہ کو نواز شریف نے دس پاؤنڈ اپنے پاکستانی کرنسی اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کئے،2 مئی دوہزار سولہ کو نواز شریف نے دس پاؤنڈ اپنے پاکستانی کرنسی اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کئے جس پرفاضل جج نے ریمارکس دئیے کہ اپنے ہی اکاؤنٹ سے اپنے دوسرے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر پر کیا آپ کواعتراض ہے، جس پر نوازشریف کے ناظر کا کہنا تھا کہ ہمیں دستاویزات پر اعتراض ہے جس پر معزز جج نے استفسار کیا یہ تو نواز شریف نے خود ٹرانسفر کئے کیا دس پاؤنڈ کا چیک جاری ہونے پر بھی اعتراض کریںگے جس پر عدالت میںزور داد قہقہے کے بعد گواہ نے اپنا بیان جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ حسین نواز نے سال 2010 میں گیارہ لاکھ بیس ہزار یورو نواز شریف کے اکاؤنٹ میں بھجوائے اور حسین نواز نے دوہزار بارہ میں چالیس ہزار یورو نواز شریف کے اکاؤنٹ جبکہ 23 ستمبر 2010 کو 9 لاکھ یورو کے پانچ چیک جاری کئے اپریل دوہزار بارہ میں 2 لاکھ دس ہزار یورو نواز شریف نے پاکستانی کرنسی اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کئے، نومبر 2015 میں ایک لاکھ نوے ہزار یورو نواز شریف نے اپنے پاکستانی۔

(جاری ہے)

اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کئے، 30 اپریل 2010 کو نواز شریف نے دس یورو کیش کروائے جس پر فاضل جج نے ریما رکس دئیے لگتا ہے دس یورو تو ظافر خان کو ہی ملے ہوں گے جس پر کمرہ عدالت ایک بار پھر قہقہوں سے گونج اٹھا اور فاضل جج نے نیب پراسیکیوٹرز کے کان میں باتیں کرکے اپنے ساتھی پراسیکوٹر واثق ملک کو تنگ کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے ریمارکس دئیے کیا آپ واثق ملک کو سمارٹ تو نہیں کرنا چاہ رہے جس پر نیب پراسیکیوٹرسہیل تنویر نے بتایا کہ وہ انہیں گیارہ سال سے سمارٹ کرنیکی کوشش کر رہے ہیں لیکن ناکام رہے مجھے تو سمارٹ ہونے کا ذرا شوق نہیں، نیب پراسیکوٹر واثق ملک کے جواب پر کمرہ عدالت قہقہوں سے دوبارہ گونج اٹھا بعدازں نیب کی طرف سے نجی بینک کی برانچ مینجر نورین شہزاد کی دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی استدعا کی گئی اور عدالت کو بتایا گیا کہ نورین شہزاد اب اس برانچ کی مینجر ہیں جہاں پہلے ملک طیب مینجر تھے جس پرشریف خاندانکے قانونی مشیر خواجہ حارث کی جونئیر وکیل عائشہ حامد نے نورین شہزاد کی دستاویزات پر اعتراضات کئے جس پر بعدازں عدالتی وقت ختم ہونے پر عدالت نے مزید سماعت 7دسمبر جمعرات تک کیلئے ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :