امریکہ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کر لیا

اسرائیل کی تاریخ میں 1948کے بعد امریکا پہلا ملک ہے جس نے مقبوضہ بیت المقدس کو باضابطہ طور پر اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کیا پرانے چیلنجز نئے مطالبات کرتے ہیں، اب یہ وقت ہے کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کیا جائے: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

بدھ 6 دسمبر 2017 23:11

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 6 دسمبر 2017ء) امریکہ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کرتے ہوئے امریکی سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ اس موقع پر امریکی صدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی سفارتخانےکی یروشلم منتقلی بہت عرصےسےرکی ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

کئی امریکی صدورنے کہا کہ وہ یہ کام کرناچاہتےہیں لیکن انہوں نے یہ اقدام نہیں اٹھایا۔ ہمت کی بات تھی یاانھوں نےاپنا ذہن تبدیل کرلیاکچھ کہہ نہیں سکتا۔پرانے چیلنجز نئے مطالبات کرتے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ اب یہ وقت ہے کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کیا جائے ۔اس دوران ماریکی صدر نے امریکی سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی کا اعلان کر دیا۔اسرائیل کی تاریخ میں 1948کے بعد امریکا پہلا ملک ہے جس نے مقبوضہ بیت المقدس کو باضابطہ طور پر اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کر لیا ہے۔