مشال خان قتل کیس میں زخمی طالب علم عبدالله نے سعودی عرب سے ویڈیو لنک کے ذریعہ بیان ریکارڈ کروایا

بدھ 6 دسمبر 2017 20:48

ہری پور۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 6 دسمبر 2017ء) مشال خان قتل کیس میں زخمی طالب علم عبدالله نے سعودی عرب سے ویڈیو لنک کے ذریعہ اپنا بیان ریکارڈ کروایا، پولیس انسپکٹر لقمان نے بھی اپنا بیان دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں قلمبند کروا دیا، اگلی سماعت 14 دسمبر کو سنٹرل جیل ہری پور میں ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق مردان یونیورسٹی کے قتل ہونے والے شعبہ ماس کمیونیکیشن کے طالب علم مشال خان کے قتل کی سماعت ایبٹ آباد انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ہوئی جس کے دوران زخمی طالب علم عبدالله کا سعودی عرب سے ویڈیو لنک کے ذریعہ بیان ریکارڈ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق عبدالله نے اپنے بیان میں مبینہ طور پر موقف اختیار کیا کہ لڑکوں نے اسے غلط فہمی کی بنیاد پر مارا ہے لہذا وہ انہیں معاف کرتے ہیں، سماعت میں پولیس انسپکٹر لقمان کا بھی بیان ریکارڈ کیا گیا جس نے ملزمان کے موبائلز کا ڈیٹا اور ویڈیو کی کاپی حاصل کی تھی۔

(جاری ہے)

کیس کی سماعت دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج فضل سبحان نے کی جبکہ پراسیکیوشن کی جانب سے تین سینئر پراسیکیوٹرز عبدالحمید، فضل نورانی اور عارف بلال اور مدعی مقدمہ و مشال خان کے والد اقبال خان لالہ کی جانب سے پشاور کے سینئر وکلاء شہاب خٹک ایڈووکیٹ، ایاز خان ایڈووکیٹ و بیرسٹر عامر نے مقدمہ کی پیروی کر رہے ہیں۔

ملزمان کی جانب سے فوجداری کے معروف قانون دان مسعود اظہر ایڈووکیٹ، فضل حق عباسی ایڈووکیٹ، جاوید تنولی ایڈووکیٹ، ریاض یوسفزئی ایڈووکیٹ و دیگر عدالت میں پیش ہو رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اگلے مرحلہ میں مقدمہ کے مدعی اور مشال خان کے والد اقبال خان کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا جس کے بعد تفتیشی افسر فاضل خان سمیت دیگر گواہوں پر ملزمان کے وکلاء کی جانب سے جرح کا عمل شروع ہو گا۔ مقدمہ کی سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔ ذرائع کے مطابق اگلی سماعت سنٹرل جیل ہری پور کے کیمپ کورٹ میں ہو گی۔