نواز شریف ہارنے والانہیں،جس پٹیشن کوفضول سمجھ کر خارج کیا گیاتھااسے مقدس قراردےدیاگیا،چارپانچ لوگ کروڑوں عوام کی قسمت کا فیصلہ کیسے کرسکتےہیں، نواز شریف

کوئی بھی عدالتی فیصلہ عوام سے تعلق نہیں توڑسکتا۔پہلے بھی آپ کا بھائی اوردوست تھا اورآج بھی ہوں،سابق وزیراعظم کا ایبٹ آباد جلسے میں عوام سے خطاب

اتوار 19 نومبر 2017 15:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر نومبر ء):سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے ایبٹ آباد میں جلسے میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی عدالتی فیصلہ عوام سے تعلق نہیں توڑسکتا۔پہلے بھی آپ کا بھائی اوردوست تھا اورآج بھی ہوں سابق وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف ایبٹ آباد میں عوامی جلسے سے خطاب کر رہے تھے ۔

خطاب کے دوران سابق وزیر اعظم کا کہنا تھاکہ کس منہ سےآپ کا شکریہ اداکروں۔آج مجھے2013یادآرہاہے۔نوازشریف اورایبٹ آبادکےعوام کا گہرارشتہ ہے۔کوئی بھی عدالتی فیصلہ عوام سے تعلق نہیں توڑسکتا۔پہلے بھی آپ کا بھائی اوردوست تھا اورآج بھی ہوں۔2013میں اس ملک میں کچھ نہیں تھا۔2013 سےپہلے20 گھنٹےکی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی۔

(جاری ہے)

2013 میں 20،20گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی۔

انکا کہنا تھا کہ یاد ہے2013 میں پٹرول اورڈیزل کتنا مہنگاتھا۔آج دہشت گردی ختم ہورہی ہے۔آج پاکستان ترقی کی منزلیں طے کررہاہے۔وزیراعظم نہیں لیکن حویلیاں موٹروے مکمل ہوجائے گی۔حویلیاں تک موٹروے مکمل ہورہی ہے۔شاورسےکراچی 6لین موٹروےمکمل ہورہی ہے۔میری بہنوں بھائیوں بتاؤ کیاہمارے ساتھ انصاف ہوا ہے۔ایک طرف ہم ترقی،خوشحالی کے کاموں میں لگے ہوئےتھےدوسری طرف دھرنے تھے۔

دھرنوں میں کے پی کےکاسربراہ بھی تھا اورطاہرالقادری بھی۔آج ایبٹ آبادکے عوام بڑے جوش میں ہیں،نوازشریف بھی پرجوش ہیں۔انہوں نے ایک مرتبہ پھر عدالتی فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف ہارنے والانہیں۔آپ کے سامنے پاناماکا سب سے بڑا تماشالگاتھا۔جس پٹیشن کوفضول سمجھ کر خارج کیا گیاتھااسے مقدس قراردےدیاگیا۔بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر مجھے نااہل قراردیاگیا۔

جے آئی ٹی کی پوری کہانی آپ کے سامنے آجائے گی۔جے آئی ٹی کودنیا بھرکےسیرسپاٹوں کےباوجودایک پائی کی کرپشن کاثبوت نہیں ملا۔عوام بتائیں کیاآپ نے یہ فیصلہ تسلیم کیا۔چارپانچ لوگ کروڑوں عوام کی قسمت کا فیصلہ کیسے کرسکتےہیں۔جب ساری کوششیں ناکام ہوئیں،توکہا گیا کہ بیٹے سے تنخواہ نہیں لی،اسلیےنااہل کر دیا۔عدالتی فیصلےکے بعد وزیراعظم ہاؤس چھوڑکرگھرچلا گیا۔

میری نظرثانی درخواست میں سوال اٹھایاگیاقافلے کیوں لٹتے رہے۔رہزنوں سے گلا نہیں،رہبری کا سوال ہے،واہ واہ۔ہمیں معلوم ہے آپ نے کبھی رہزنوں سے گلہ نہیں کیا۔آپ کسی رہزن کوکٹہرے میں لےکرنہیں آئے۔انکا کہنا تھا کہ میں پوچھتا ہوں منتخب نمایندوں کیساتھ کیاہوتا رہا اورآئین لوٹنے والوں کیساتھ کیاہوا۔آج یہاں اپنی نظرثانی کی درخواست لےکر آیاہوں۔میری نظرثانی اپیل کا فیصلہ پاکستانی قوم دے گی۔نظرثانی کی اپیل کا فیصلہ پورے پاکستان کے عوام کودینا ہے۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ عوام نےآج میرا سرفخر سےبلند کردیاہے۔کبھی خیانت نہیں کی اسی لیےعوام مجھ سےمحبت کرتےہیں۔ملک کوایک مرتبہ پھرعدم استحکام کا شکارکردیا گیا ہے۔اگرعوام نوازشریف کا ساتھ دیں گے توسب کچھ بدل دیں گے۔

متعلقہ عنوان :