بر طانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کیلئے اپنوں سے ملنا مشکل ہو گیا

کاغذات مکمل ہونے کے باوجود بھی ویزا رفیوز کر دئیے جاتے ہیں ،ْپاکستانی کمیونٹی ویزا رفیوزل کے بعد اپیل کا حق نہ ہونا بھی کمیونٹی کے لیے خاصا پریشانی کا باعث ہے ،ْگفتگو

ہفتہ 18 نومبر 2017 14:00

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار نومبر ء)یو کے بارڈر ایجنسی کے وزٹ ،ْسپاوئز اور سٹوڈنٹ ویزا کے قوانین سخت ہونے کے بعد برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو پاکستان سے اپنے پیاروں کو بلوانے میں دقت کا سامنا ہے ،ْیو کے بارڈر ایجنسی کے حالیہ اعدادوشمار کے مطابق وزٹ ویزا کیلئے پاکستانیوں کی اس سال10934درخواستیں مسترد کی گئیں جو کہ گزشتہ برس کے مقابلہ میں بیس فیصد زیادہ ہے۔

یو کے بارڈر ایجنسی کی جانب سے وزٹ ویزا رفیوزل میں عراق، بنگلہ دیش، روس اور نائیجریا کے بعد پاکستان پانچواں بڑا ملک ہے جس کے شہریوں کے ویزے مسترد کیے جا رہے ہیں۔پاکستان میں موجود کمیونٹی کا کہنا ہے کہ کاغذات مکمل ہونے کے باوجود بھی ویزا رفیوز کر دئیے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

ویزا رفیوزل کے بعد اپیل کا حق نہ ہونا بھی کمیونٹی کے لیے خاصا پریشانی کا باعث ہے۔

مارچ 2017 تک اپلائی کیے گئے 29 لاکھ 68 ہزار ویزوں میں سے چار لاکھ مسترد جبکہ پچیس لاکھ ویزے جاری کیے گئی جس میں 19 لاکھ وزٹر ویزہ، دو لاکھ نو ہزار سٹوڈنٹ، ایک لاکھ چونسٹھ ہزار ورک پرمٹ، انتالیس ہزار فیملی ویزہ،آٹھ ہزار ڈیپنڈنٹ ویزہ، نوے ہزار شارٹ سٹڈی ویزہ جبکہ پچپن ہزار دیگر کیٹیگریز میں ویزے جاری کیے گئے۔اس برس چار لاکھ بھارتی اور پانچ لاکھ چائنیز کو وزٹر ویزے جاری کیے گئے جبکہ قریباً 70ہزار پاکستانیوں کو وزٹ ویزے جاری کئے گئے اور دیگر کیٹگریز میں پچیس ہزار پاکستانیوں کی ویزا درخواستیں مسترد کیں گئیں ۔

برطانیہ اور پاکستان میں مقیم سماجی حلقوں نے برطانوی حکومت سے ویزا پالیسی میں نرمی اور ری فیوزل کے بعد اپیل کے حق کا مطالبہ کیا تاکہ برطانیہ میں مقیم کمیونٹی پاکستان میں مقیم اپنے پیاروں سے رابطہ برقرار رکھ سکیں۔