وزیر قانون نے حلف نامے کی بحالی کی سب سے پہلے حمایت کی، پارلیمنٹ آئین اور ختم نبوتؐ کی سب سے بڑی محافظ ہے، وزیر داخلہ احسن اقبال

حلف نامے کی اصل شکل میں بحالی کے بعد تنازع بے بنیاد ہے، ختم نبوتؐ کے معاملے پر ہمارے ایمان سے متعلق کوئی بال برابر بھی شک نہیں کر سکتا،شہریوں کو سڑکوں پر محصور کرنا اسلام سے کہاں کی محبت ہے، دھرنے کے شرکاء پورے ملک اور دنیا بھر میں اپنے عمل سے غلط پیغام دے رہے ہیں،دھرنے والوں نے مختصر احتجاج اور رکاوٹیں کھڑی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، دوسروں کی راہ کی رکاوٹ بننا نبی کریمؐ کی تعلیمات کے منافی ہے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 17 نومبر 2017 21:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ نومبر ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ وزیر قانون زاہد حامد نے حلف نامے کی بحالی کی سب سے پہلے حمایت کی، پارلیمنٹ آئین اور ختم نبوتؐ کی سب سے بڑی محافظ ہے، حلف نامے کی اصل شکل میں بحالی کے بعد تنازعہ کھڑا کرنا بے بنیاد ہے، ختم نبوتؐ کے معاملے پر ہمارے ایمان سے متعلق کوئی بال برابر بھی شک نہیں کر سکتا،شہریوں کو سڑکوں پر محصور کرنا اسلام سے کہاں کی محبت ہے، دھرنے کے شرکاء پورے ملک اور دنیا بھر میں اپنے عمل سے غلط پیغام دے رہے ہیں،دھرنے والوں نے مختصر احتجاج اور رکاوٹیں کھڑی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، دوسروں کی راہ کی رکاوٹ بننا نبی کریمؐ کی تعلیمات کے منافی ہے۔

وہ جمعہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ مذہبی جماعت کے دھرنے کے باعث شہری مشکلات کا شکار ہیں، ختم نبوتؐ پر یقین کے بغیر کوئی شخص مسلمان نہیں ہو سکتا، ختم نبوتؐ اور نبی کریمؐ سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے، ختم نبوتؐ کے معاملے پر ہمارے ایمان سے متعلق کوئی بال برابر بھی شک نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے حلف نامہ کو اصل شکل میں بحال کر دیا ہے، حلف نامے کی اصل شکل میں بحالی کے بعد تنازعہ کھڑا کرنا بے بنیاد ہے، پارلیمنٹ آئین اور ختم نبوتؐ کی سب سے بڑی محافظ ہے، زاہد حامد نے حلف نامے کی بحالی کی سب سے پہلے حمایت کی۔

احسن اقبال نے کہا کہ دھرنے والوں نے مختصر احتجاج اور رکاوٹیں کھڑی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، دوسروں کی راہ کی رکاوٹ بننا نبی کریمؐ کی تعلیمات کے منافی ہے، شہریوں کو سڑکوں پر محصور کرنا اسلام سے کہاں کی محبت ہے، دھرنے کے شرکاء پورے ملک اور دنیا بھر میں اپنے عمل سے غلط پیغام دے رہے ہیں،ہمارے ایمان کا فیصلہ قیامت کے روز اللہ تعالیٰ نے کرنا ہے نہ کہ کسی فرد واحد نے کرنا ہے۔