سینیٹ نے انتخابات (ترمیمی) بل 2017ء کی منظوری دیدی

ختم نبوت کے حوالے سے حلف نامے کے قانون کواصل شکل میں بحال کر دیا گیا ہے ،ْ انتخابات ترمیمی بل 2017ء سے لاہوری گروپ، قادیانی گروپ کا غیر مسلم درجہ آئین پاکستان کے تحت برقرار رہے گا ،ْوزیر قانون 2014ء میں بھی کہا تھا کہ پارلیمنٹ کا گھیرائو غلط ہے اور کوئی بھی زبردستی حکومت کو کام کرنے سے نہیں روک سکتا ،ْاعتزاز احسن سب مسلمان ہیں اور ختم نبوت پر پورا یقین ہے ،ْ پچھلے کئی روز سے فیض آباد پر ایک دھرنا ہو رہا ہے جو غلط روایت ہے ،ْقائد حزب اختلاف چیئرمین سینیٹ نے ملک میں عدم استحکام کے معاملہ سے متعلق تحریک التواء مسترد کر دی

جمعہ 17 نومبر 2017 14:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ نومبر ء)قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی انتخابات (ترمیمی) بل 2017ء کی منظوری دیدی ،ْ ختم نبوت کے حوالے سے حلف نامے کے قانون کو اصل شکل میں بحال کر دیا گیا ہے ،ْ انتخابات ترمیمی بل 2017ء سے لاہوری گروپ، قادیانی گروپ کا غیر مسلم درجہ آئین پاکستان کے تحت برقرار رہے گا ،ْجمعہ کو اجلاس میں وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے تحریک پیش کی کہ انتخابات (ترمیمی) بل 2017ء قومی اسمبلی سے منظور کردہ صورت میں زیر غور لایا جائے ،ْایوان نے تحریک کی منظوری دے دی جس کے بعد وزیر قانون نے بل شق وار منظوری کیلئے ایوان میں پیش کیا۔

وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ انتخابات ترمیمی بل 2017ء سے لاہوری گروپ، قادیانی گروپ کا غیر مسلم درجہ آئین پاکستان کے تحت برقرار رہے گا یعنی وہ غیر مسلم ہیں، ترمیمی بل کی تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر حمایت کی ہے اور ختم نبوت کے حوالے سے حلف نامے کے قانون کو اصل شکل میں بحال کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اردو اور انگریزی زبان دونوں میں حلف نامے شامل کئے گئے ہیں۔

بل کو شفاف طریقے سے پیش کیا گیا، اس میں کوئی بدنیتی شامل نہیں۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے یہ بل پاس کرنے پر تمام ارکان پارلیمنٹ کو مبارکباد پیش کی۔ جماعت اسلامی کے سربراہ سینیٹر سراج الحق نے قوم اور اراکین کو بل کی منظوری پر مبارکباد دی۔ سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ 2014ء میں بھی کہا تھا کہ پارلیمنٹ کا گھیرائو غلط ہے اور کوئی بھی زبردستی حکومت کو کام کرنے سے نہیں روک سکتا۔

ہم سب مسلمان ہیں اور ختم نبوت پر پورا یقین ہے۔ پچھلے کئی روز سے فیض آباد پر ایک دھرنا ہو رہا ہے جو غلط روایت ہے۔ قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ یہ بل جس مقصد کیلئے پیش کیا گیا ہے اس پر عمل درآمد کیا جائے، قانون میں تبدیلی کی جا سکتی ہے تاہم غلط استعمال کے خدشہ کے پیش نظر قانون سازی نہ کرنا درست نہیں، قانون کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے، اس قانون سازی پر چیئرمین سینیٹ، قائد حزب اختلاف سمیت تمام ارکان پارلیمنٹ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

بعد سینٹ نے بل کی منظوری دے دی۔اجلاس کے دور ان چیئرمین سینیٹ نے ملک میں عدم استحکام کے معاملہ سے متعلق تحریک التواء کو مسترد کر دیا۔ اجلاس میں اس حوالے سے سینیٹر میاں عتیق شیخ کی تحریک التواء کی منظوری کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل تھا تاہم چیئرمین نے کہا کہ تحریک التواء میں جو معاملات اٹھائے گئے ہیں ان پر پہلے ہی ایوان میں بحث ہو چکی ہے لہذا مزید بحث کی گنجائش نہیں۔

اجلاس کے دور ان سینیٹ میں تجارتی اور کرنٹ اکائونٹ خسارہ سے متعلق تحریک التواء کی منظوری کا معاملہ نمٹا دیا گیااس حوالے سے سینیٹر محسن عزیز کی تحریک التواء کی منظوری کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل تھا تاہم محرک کی عدم موجودگی کی وجہ سے اسے نمٹا دیا گیا۔اجلاس کے دور ان چیئرمین سینیٹ نے موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے ممالک میں پاکستان کی شمولیت کے حوالے سے تحریک التواء مسترد کر دی اس حوالے سے سینیٹرز کریم احمد خواجہ، سینیٹر کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی، سعید الحسن مندوخیل، شاہی سید اور میر اسرار الله خان زہری کی موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق تحریک التواء کی منظوری کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل تھا تاہم چیئرمین نے اسے بحث کے لئے مسترد کر دیا۔