وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیلئے نیب کا وزارت داخلہ کو خط

اسحاق ڈار کا ضمانتی بھی ٹمپرڈ مچلکے عدالت میں جمع کروا کر فرار ہو،نیب حکام نے ملزم کی گرفتاری کے لئے دوڑ دھوپ تیز کر دی

جمعرات 16 نومبر 2017 20:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ نومبر ء) وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا ضمانتی بھی ٹمپرڈ مچلکے عدالت میں جمع کروا کر فرار ہو گیا ہے۔ نیب حکام نے ملزم کی گرفتاری کے لئے دوڑ دھوپ تیز کر دی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کے لئے نیب نے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ضمانتی احمد قدوسی کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ ملک سے فرار ہو گئے ہیں۔

احمد قدوسی نے اسحاق ڈار کی ضمانت کے لئے 50لاکھ روپے مالیت کے جعلی مچلکے احتساب عدالت میں جمع کروائے تھے جبکہ فاضل عدالت کو بتایا گیا ہے کہ جمع کرائی گئی فرد زمین کی ملکیت صرف8لاکھ روپے ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق اس حوالے سے تفتیش شروع کر دی گئی ہے البتہ نیب کو اطلاعات ملی ہیں کہ ملزم احمد قدوسی بیرون ملک فرار ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

مزید برآں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ عدالت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی بھارتی ہندو ڈاکٹر کی تیار کی گئی میڈیکل رپورٹ پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسکی تصدیق کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی طرف سے اس سے پہلے ایک انگریز ڈاکٹر کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ پیش کی گئی تھی جس میں انہیں نارمل ظاہر کیا گیا تھا۔ نیب حکام نے اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لئے وزارت داخلہ کو باضابطہ طور پر خط بھی لکھ دیا ہے۔ قابل غور پہلو یہ ہے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف انکی صاحبزادی مریم نواز اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی طرف سے جے آئی ٹی میں بھی بے بنیاد دستاویزات اور ٹمپرڈ ریکارڈ جمع کروایا گیا تھا اور بعد ازاں ملزمان نے سپریم کورٹ میں جعلی دستاویزات جمع کروائیں اور اب احتساب عدالت میں وزیر خزانہ کے ضمانتی نے کم قیمت کے جعلی مچلکے جمع کرائے اور وزیر خزانہ کی طرف سے میڈیکل رپورٹ بھی مشکوک جمع کروائی گئی۔۔