اس بار مظلوم انصاف کے لیے سڑکوں پر آئے تو قصاص لیے بغیر گھروں کو نہیں لوٹیں گے،نواز،شہباز میں کوئی فرق نہیں، طاہر القادری

بدھ 18 اکتوبر 2017 22:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات اکتوبر ء)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ اس بار مظلوم انصاف کے لیے سڑکوں پر آئے تو قصاص لیے بغیر گھروں کو نہیں لوٹیں گے،نواز،شہباز میں کوئی فرق نہیں، دونوں جھوٹے ،قاتل اور کرپٹ ہیں،سرکاری وسائل انصاف دینے کی بجائے قاتلوں کو بچانے پر خرچ ہورہے ہیں،قاتل برادران اپنے وکلاء کو عدالت سے تعاون نہ کرنے کی فیس دیتے ہیں،باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ میں قاتلوں کے نام وپتے درج ہیں،ورثاء کو انصاف دیا جائے۔

بدھ کو عوامی تحریک کے وکلاء رہنمائوں سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ نواز شہباز میں کوئی فرق نہیں ہے دونوں جھوٹے، قاتل ،کرپٹ اور ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔

(جاری ہے)

جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ اس لیے پبلک نہیں ہونے دی جارہی کیونکہ رپورٹ میں قاتلوں کے نام اور پتے درج ہیں۔ حکومتی اپیل میں شہدائے ماڈل ٹائون کے ورثاء سے وعدہ کیا گیا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو گی مگر یہ وعدہ پورا نہیں ہو رہا ، قاتل برادران اپنے وکلاء کو عدالت سے تعاون نہ کرنے کی فیس دیتے ہیں۔

پنجاب کے سرکاری وسائل مظلوموں کو انصاف دینے کی بجائے قاتلوں کو بچانے پر خرچ ہورہے ہیں،طاقتور کے ظلم کا شکار مظلوموں کو انصاف دینا ریاست کی اولین ذمہ داری ہے مگر موجودہ نام نہاد جمہوری حکمران انصاف کے راستے کی سب سے بڑی دیوار بنے ہوئے ہیں۔ اس بار مظلوم انصاف کے لیے سڑکوں پر آئے تو قصاص لیے بغیر گھروں کو نہیں لوٹیں گے۔ سربراہ عوامی تحریک نے وکلاء رہنمائوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنے کے ضمن میں سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف حکومتی اپیل پر فیصلے کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا کہا گیا تھا مگر حکومتی وکلاء حیلوں ہتھکنڈوں سے لمبی لمبی تاریخیں لے کر روایتی تاخیر ہتھکنڈے اختیار کررہے ہیں ،عدالت قاتلوں کو کسی قسم کا ریلیف نہ دے، مظلوموں اور مقتولوں کی بات سنی جائے۔

انصاف میں تاخیر کے باعث کارکنوں میں اضطراب اور اشتعال بڑھ رہا ہے ہم نے کبھی قانون ہاتھ میں نہیں لیا، انصاف کے لیے قانونی راستہ اختیار کیا ہے جبکہ دوسری طرف قاتل حکمرانوں نے ہمیشہ قانون ہاتھ میں لیا اور انصاف کا قتل عام کیا،اب بھی وہ قدم قدم پر عدالت اور اس کے فیصلوں کا مذاق اڑا رہے ہیں، حکمرانوں کے اس فاشسٹ رویے کے باعث لاقانونیت کا کلچر پروان چڑھ رہا ہے۔ ملکی اداروں کو اس پر سنجیدہ کردار ادا کرنا ہو گا۔فیصلوں میں جتنی تاخیر ہو گی نقصان اتنا زیادہ ہو گا۔

متعلقہ عنوان :