حکومت واضح طور پر عدلیہ کی بالادستی تسلیم کرکے اپنے رویے سے اس کا عملی ثبوت دے ،

سپریم کورٹ کو کمزور کرنا ،دبائو میں لانااور دھمکیاںدینا ناقابل برداشت ہے ، حکمران معاشرے کو کیا پیغام دیناچاہتے ہیں ، آئین و قانون کی حکمرانی تسلیم کئے بغیر ملک نہیں چلتے، جب افراد خود کو اداروں سے طاقتور اور قانون سے ماوریٰ سمجھنے لگیں تو عدل و انصاف کا پورا نظام زمین بوس ہو جاتاہے، حکومت اداروں پر اعتماد کے اعلانات کرتی ہے مگر اس کا عمل اس کے برعکس ہے ، ختم نبوت کا حلف نکالنے والوں کے خلاف ابھی تک کوئی کاروائی سامنے نہیں آئی ، اس سے عوام عدم اطمینان کا شکار ہیں امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی منصورہ میں صحافیوں کے وفد سے گفتگو

منگل 17 اکتوبر 2017 19:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اکتوبر ء)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت واضح طور پر عدلیہ کی بالادستی کو تسلیم کرے اور اپنے رویے سے اس کا عملی ثبوت دے ، سپریم کورٹ کو کمزور کرنا ،دبائو میں لانااور دھمکیاںدینا ناقابل برداشت ہے ، حکمران معاشرے کو کیا پیغام دیناچاہتے ہیں ، آئین و قانون کی حکمرانی تسلیم کئے بغیر ملک نہیں چلتے، جب افراد خود کو اداروں سے طاقتور اور قانون سے ماور ا سمجھنے لگیں تو عدل و انصاف کا پورا نظام زمین بوس ہو جاتاہے، حکومت اداروں پر اعتماد کے اعلانات کرتی ہے مگر اس کا عمل اس کے برعکس ہے ، ختم نبوت کا حلف نکالنے والوں کے خلاف ابھی تک کوئی کاروائی سامنے نہیں آئی ، جس سے عوام عدم اطمینان کا شکار ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ منگل کومنصورہ میں کراچی سے آئے ہوئے صحافیوں کے ایک وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت ابھی تک ریاستی امور کی بجائے سابق وزیراعظم کے مقدمات نپٹانے اور ان کے دفاع میں لگی ہوئی ہے ۔ حکومت اداروں کا احترام کرنے کے اعلانات کرتی ہے مگر اداروں پر اعتماد کر نے کو تیار نہیں ۔ ملک کی اعلیٰ ترین عدالتوں کو پریشرائز کرنا اور معزز جج صاحبان کے فیصلوں پر انہیں تضحیک کا نشانہ بنانا حکمرانوں نے وطیرہ بنالیاہے ۔

عدلیہ کو بے توقیر کرنا اور ڈرانا دھمکانا کسی بھی معاشرے کے لیے تباہ کن ہوتاہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ جب تک ملک میں آئین کی بالادستی کو دل سے تسلم نہیں کیا جاتا اور اداروں کو مکمل آزادی اور خود مختاری کے ساتھ کام نہیں کرنے دیا جاتا ، ملک میں پھیلی غیر یقینی کی صورتحال ختم نہیں ہوگی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت نے ختم نبوت کے حلف نامے سے حلفاً کا لفظ نکالنے اوراس میں نقب لگانے والوں کا سراغ لگانے کے لیے ایک سرکاری کمیٹی بنائی تھی ، مگر آج تک اس کمیٹی کی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی ۔

کسی کو برطرف کیا گیا نہ سزادی گئی ۔ انہوںنے کہاکہ قوم منتظر ہے کہ حکومت اتنی بڑی سازش کرنے والوں کو کب بے نقاب کر کے انہیں سزا دیتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اگر حکومت نے اس سانحہ کو دبانے کی کوشش کی تو خود دب جائے گی ۔ ختم نبوت کا معاملہ ایسا نہیں کہ اس پر خاموش رہا جائے اور قادیانی و یہودی لابیوں کو مسلمانوں کے ایمان و جذبات سے کھیلنے کا موقع دیا جائے ۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ حکومت جلد از جد مجرموں کو بے نقاب کر کے ان سے اپنی لاتعلقی کا اعلان کرے اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے ۔