ڈسکوز میں بے ضابطگیوں سے اووربلنگ کے مسائل بڑھ رہے ہیں ،وفاقی وزیر توانائی نے قومی اسمبلی میں تسلیم کرلیا

گرڈ اسٹیشن کی اپ گریڈیشن کے لئے اربوں روپے درکار ہیں تمام ڈسکوز کی ایچ آر میں تبدیلیاں کی جائیں گی ، اویس لغاری کا اجلاس میں توجہ مبذول کرائو نوٹس پر جواب اووربلنگ کی وجہ سے لوگ میٹر ہی نہیں لگوا رہے، میٹر لگے ہی نہیں ہزاروں کے بل بھجوائے جارہے ہیں ، ساجد نواز پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں میں لوڈ شیڈنگ اور اووربلنگ کا مسئلہ انتہائی گھمبیر ہے،105فیصد بل وصول کئے جاتے ہیں، صاحبزادہ طارق سندھ میں بجلی کے مسائل بڑھ گئے، نئے وزیر نے ادارے کی کوتاہیوں کا ذکر، یہاں ایک روش تھی کہ یہاں پر بجلی چوری کا بہانہ بنا کر بات کو ٹال دیا جاتا ہے، شازیہ مری

منگل 10 اکتوبر 2017 20:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اکتوبر ء) وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے تسلیم کیا کہ ڈسکوز میں بے ضابطگیوں کی وجہ سے اووربللنگ کے مسائل بڑھ رہے ہیں ۔ گرڈ اسٹیشن کی اپ گریڈیشن کے لئے اربوں روپے درکار ہیں تمام ڈسکوز کی ایچ آر میں تبدیلیاں کی جائیں گی ۔ وہ منگل کو قومی اسمبلی میں بجلی کے حوالے سے توجہ مبذول کراؤ نوٹس کا جواب دے رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی چوری میں واپڈا اہلکار ہی ملوث ہیں۔ اویس لغاری نے کہا کہ ملکی ڈسکوز میں سے بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں ہیں حکومت نے گزشتہ 4سالوں میں بجلی کے منصوبوں پر کام کیا ہے بجلی تقسیم کار کے طریقہ کار میں خرابیاں ہیں۔ پیسکو کی کارکردگی کوئی خاص نہیں ہے۔ ڈسکوز کے ایچ آر میں تبدیلیاں کی جائیں گی اووربلنگ عام صارفین ہی برداشت کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جس کے لئے ایک جامع قانون سازی کی ضرورت ہے اووربلنگ بھی ایک جرم ہے اس پر بھی قانون سازی ہونی ہو گی۔ ممبر قومی اسمبلی ساجد نواز نے کہا کہ اووربلنگ کی وجہ سے لوگ میٹر ہی نہیں لگوا رہے اپنے حلقے میں 7سے آٹھ ہزار میٹر لگوائے ہیں کچھ میٹر لگے بھی نہیں ہیں اور ہزاروں روپے کا بل بھیجا جا رہاہے ۔ ہزاروں صارفین گہری تشویش کا شکار ہیں نیلم جہلم کی مد میں ماہانہ بل میں ہزاروں روپے کاٹے جا رہے ہیں۔

20ہزار روپے بل والے صارفین کے کیسز نیب کو بھجوا دیئے گئے ہیں ان صارفین کے اضافی بل معاف کر دیئے جائیں ۔ اویس لغاری پیسکو و دیگر کمپنیوں کے بارڈ کیس امنے سی ای او جواب دہ نہیں ہیں اووربلنگ بجلی چوری پر ہوئی ہے۔ لائن مین بھی فروخت کرتا ہے اور ایک بندہ بجلی خریدتا ہے۔ آئندہ سیشن کے اندر بجلی سے متعلق ایشوز سامنے رکھیں گے۔ صاحبزادہ طارق نے کہا کہ پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں میں لوڈ شیڈنگ اور اووربلنگ کا مسئلہ انتہائی گھمبیر ہے۔

105فیصد بل وصول کئے جاتے ہیں۔ پنجاب میں نہ لوڈ شیڈنگ ہے اور نہ ہی اووربلنگ ہے۔ علی محمد خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ حلقے میں ایسے علاقے ہیں جہاں پر 20سال سے بجلی کے بل نہیں بھیجے گئے اور اب وہ لوگ بجلی بل ادا نہیں رکتے ان لوگوں کو بجلی بل کی ادائیگی کے دھارے میں لانے کے لئے ایک جامع منصوبہ بنایا جائے۔ اویس لغاری آئندہ ماہ تک تمام کے پی کے کے ممبران کو بلا کر پیسکو کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی اور ان کے مسائل کو حل کیا جائے ۔

شہریار آفریدی نے کہا کہ ہمارے حلقے میں 240میٹر ریڈر کی کمی ہے جس کی وجہ سے اووربلنگ کر دی جاتی ہے۔ جو صارف150یونٹس استعمال کرتا ہے اور اسے 300یونٹس کا بل بھیج دیا جاتا ہے۔ شازیہ مری نے کہا کہ سندھ میں بجلی کے مسائل بڑھ گئے ہیں نئے وزیر نے ادارے کی کوتاہیوں کا ذکر کیا ہے یہاں ایک روش تھی کہ یہاں پر بجلی چوری کا بہانہ بنا کر بات کو ٹال دیا جاتا ہے۔

جہاں ٹرانسفارمر خراب ہوتے ہیں وہ آٹھ ماہ تک بنتا ہی نہیں ہے۔ اویس لغاری نے کہا کہ ملک میں بجلی چوری کا بڑا مسئلہ موجود ہے ٹرانسفارمرز پر اوور لوڈنگ ہے 50 KVکے ٹرانسفارمر پر 200سے زائد میٹر لگے ہیں۔ 10سی15ارب روپے گرڈ کے ٹرانسفارمر اپ گریڈ کرنے اور لائنوں کی بہتری کے لئے چاہیئے ۔ بجلی چوری کے حوالے سے تمام لوگ کردار ادا کریں۔۔